بین الاقوامیتازہ ترین

امریکی وفاقی حکومت کے شٹ ڈاؤن نے مالیاتی منڈی میں ہلچل مچا دی

امریکی وفاقی حکومت سات سال کے وقفے کے بعد ایک بار پھر "شٹ ڈاؤن” کے عمل سے گزری، جس کے نتیجے میں بعض عوامی خدمات عارضی طور پر معطل یا متاثر ہوئیں اور اقتصادی اعداد و شمار کے اجراء پر بھی اثرات مرتب ہوئے ہیں۔ تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ یہ شٹ ڈاؤن نہ صرف امریکی معیشت کو منفی طور پر متاثر کرے گا، بلکہ اس کا اثر امریکی درآمدات، برآمدات اور سرمایہ کاری جیسے شعبوں پر بھی پڑے گا، جس سے امریکی مارکیٹ میں کاروباری اداروں کے اعتماد میں بھی کمی واقع ہوگی۔
امریکی وفاقی حکومت کے شٹ ڈاؤن کی وجہ سے ، یکم تاریخ سے، سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن اور کموڈٹی فیوچرز ٹریڈنگ کمیشن سمیت کئی اہم مالیاتی ریگولیٹری اداروں کے بیشتر ملازمین کو بلا معاوضہ جبراً چھٹی پر جانا پڑا۔ برطانوی سرمایہ کاری اداروں کا کہنا ہے کہ اگر یہ بندش طویل عرصے تک جاری رہی، تو دیگر غیر یقینی عوامل کے ساتھ مل کر مارکیٹ کی تشویش خوف میں بدل سکتی ہے۔

بین الاقوامی تجارت کے حوالے سے، حکومتی شٹ ڈاؤن سے امریکی درآمدات اور برآمدات کی معمول کی کارروائیاں متاثر ہوئی ہیں۔ مزید برآں، شٹ ڈاؤن کے باعث معاشی اعداد و شمار کے اجراء میں تاخیر یا ان کا اجراء منسوخ بھی ہو سکتا ہے، جن میں نہ صرف امریکی روزگار اور قیمتوں سے متعلق اعداد و شمار شامل ہیں، بلکہ امریکی بین الاقوامی تجارت کے حالات اور درآمدی و برآمدی قیمتوں کے رجحانات بھی شامل ہیں۔ اعداد و شمار کی عدم دستیابی سے متعدد غیر ملکی کمپنیوں کی امریکی مارکیٹ میں کارروائیوں میں غیر یقینی کی کیفیت پیدا ہوگی، جس سے امریکی مارکیٹ میں کاروباری اداروں کے اعتماد کو بھی دھچکا لگے گا۔

Back to top button

Adblock Detected

Please consider supporting us by disabling your ad blocker