
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 80ویں اجلاس کی عام بحث 29 ستمبر کو نیویارک میں اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹر میں اختتام پذیر ہوئی۔ اپنی اختتامی تقریر میں، اقوام متحدہ کی 80ویں جنرل اسمبلی کی صدر انالینا بیربوک نے کہا کہ گزشتہ ایک ہفتے کے دوران 124 سربراہان مملکت و حکومت سمیت 189 رکن ممالک کے نمائندوں نے جنرل اسمبلی میں تقاریر کیں۔ تمام فریقوں نے متعدد موضوعات پر خصوصی توجہ دی، جن میں عالمی امن و سلامتی کے معاملات سب سے اہم رہے۔ مختلف ممالک کے نمائندوں کی طرف سے دیا گیا پیغام واضح تھا کہ اقوام متحدہ کے رکن ممالک کو جنگ اور تشدد کو روکنے کے لیے مزید اقدامات کرنے چاہئیں، جس میں غزہ کی پٹی میں بھوک کے شکار عام شہریوں کو تحفظ فراہم کرنا، یوکرین میں امن کی بحالی اور سوڈان میں خواتین اور لڑکیوں کا تحفظ شامل ہے۔ مختلف ممالک کے نمائندوں نے اقوام متحدہ کے قیام کی 80ویں سالگرہ، اقوام متحدہ کے اصلاحاتی ایجنڈے، مالیاتی اصلاحات اور دیگر امور پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ جنرل اسمبلی اقوام متحدہ کا اہم ادارہ ہے جو عالمی معاملات پر غور وخوض، نگرانی اور جائزے کے امور انجام دیتا ہے ،اور یہ اقوام متحدہ کے تمام رکن ممالک پر مشتمل ہے۔ جنرل اسمبلی ہر سال ستمبر سے دسمبر تک باقاعدہ اجلاس منعقد کرتی ہےجو عام طور پر دو مرحلوں میں تقسیم کیا جاتا ہے۔ پہلا مرحلہ عام بحث کا ہوتا ہے، اور دوسرے مرحلے میں جنرل اسمبلی ایجنڈے میں شامل مختلف امور پر غور و خوض اور نظرثانی کرتی ہے۔