بین الاقوامی

امریکی وفاقی حکومت کو ایک بار پھر "شٹ ڈاؤن” کا سامنا

امریکی سینیٹ کی جانب سے 30 ستمبر کو دونوں جماعتوں کے اخراجات کے بلز کو مسترد کرنے کے بعد، امریکی وفاقی حکومت نے گذشتہ سات سالوں میں ایک بار پھر "شٹ ڈاؤن” کا اعلان کیا ہے ۔ اس کے نتیجے میں لاکھوں وفاقی ملازمین کو مجبوراً چھٹیوں پر بھیجنا پڑا یا انہیں برطرف کر دیا گیا ہے، جبکہ متعدد وفاقی محکموں کی خدمات بھی معطل ہوگئی ہیں۔
وفاقی حکومت کے کام کاج کے لیے فنڈز سالانہ بجٹ کی منظوری سے حاصل ہونے چاہئیں۔ کانگریس میں دونوں جماعتوں کو عام طور پر یکم اکتوبر سے شروع ہونے والے نئے مالی سال سے پہلے اخراجات کے نئے بلز منظور کرنے چاہئیں۔ تاہم، حالیہ برسوں میں جماعتی محاذ آرائی میں شدت آئی ہے، جس کی وجہ سے بروقت اتفاق رائے ممکن نہیں ہو پاتا، اور کانگریس عارضی اخراجات کے بلز کے ذریعے وفاقی حکومت کے کام کو عارضی طور پر جاری رکھنے کی کوشش کرتی ہے۔ گذشتہ ایک سال کے دوران، امریکی وفاقی حکومت نے کئی بار "شٹ ڈاؤن” کے بحران کا سامنا کیا ہے، اور کانگریس نے دسمبر 2024 اور مارچ 2025 میں وفاقی حکومت کے فنڈز ختم ہونے کے محض گھنٹوں قبل ہی قلیل مدتی اخراجات کے بلز منظور کیے تھے۔
متعدد عوامی سروے سے پتہ چلتا ہے کہ زیادہ تر امریکیوں کا خیال ہے کہ حکومت کا "شٹ ڈاؤن” ایک غیر ذمہ دارانہ سیاسی عمل ہے، اور وہ عوامی اداروں کے ساتھ کھیلنے کے لیے طاقت کے ایسے رویے سے بیزار ہیں۔

Back to top button

Adblock Detected

Please consider supporting us by disabling your ad blocker