
اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے 60ویں اجلاس میں فلسطین اور دیگر عرب مقبوضہ علاقوں میں انسانی حقوق کی صورت حال پر عام بحث کا انعقاد ہوا۔ جنیوا میں اقوام متحدہ کے دفتر اور سوئٹزرلینڈ میں دیگر بین الاقوامی تنظیموں میں چین کے مستقل نمائندے چھئن شو نے بحث میں شرکت کی اور چینی موقف واضح کرتے ہوئے بین الاقوامی برادری پر زور دیا کہ وہ مسئلہ فلسطین کے حل میں تیزی لائے۔
چھئن شو نے کہا کہ اسرائیل غزہ شہر کو قبضے میں لینے کے منصوبے کو زبردستی آگے بڑھا رہا ہے ، مغربی کنارے کے علاقوں پر قبضہ تیز کر رہا ہے، اور قطر میں حماس کی مذاکراتی ٹیم پر بھی فضائی حملہ کیا گیا ہے۔ یہ اقدام بین الاقوامی قانون کے اصولوں کی سنگین خلاف ورزی ہے، جو فلسطینی اور پڑوسی ممالک کے عوام کی بقا اور ترقی کے حقوق کو شدید متاثر کر رہے ہیں اور مشرق وسطیٰ کے استحکام کو براہ راست نقصان پہنچا رہے ہیں۔ چھئن شو نے زور دیا کہ بین الاقوامی برادری کو مسئلہ فلسطین پر سنجیدگی سے توجہ دینا ہو گی اور اس کے حل میں تیزی لانا ہو گی، غزہ میں جامع جنگ بندی کو فروغ دینا ہوگا، "دو ریاستی حل” کو دوبارہ فعال کرنا ہوگا، اور مشرق وسطی میں امن و استحکام کو برقرار رکھنا ہوگا۔





