
اسرائیلی عوام نے بڑے پیمانے پر ایک اور احتجاجی مظاہرہ کیا، جس میں اسرائیلی حکومت سے فوری طور پر غزہ پٹی میں جاری جنگ بند کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔ یروشلم میں مظاہرین پرانے شہر کے یافہ گیٹ کے سامنے جمع ہوئے اور اسرائیلی وزیراعظم کے دفتر کی طرف مارچ کیا ۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ پوری دنیا جنگ سے تھک چکی ہے اور اسرائیلی عوام بھی اس جنگ سے تنگ آ چکے ہیں۔ واحد حل یہ ہے کہ جنگی ماحول ختم کرنے کے لیے معاہدہ طے کیا جائے۔ اس سے سب کی سلامتی اور تمام یرغمالیوں کی رہائی ممکن ہو گی۔ نیتن یاہو جنگ ختم نہیں کرنا چاہتے، وہ صرف اپنے حکومتی اتحاد کو برقرار رکھنا چاہتے ہیں۔ نیتن یاہو کی پالیسیوں کی وجہ سے اسرائیل بین الاقوامی سطح پر شدید تنہائی کا شکار ہو چکا ہے۔ ان کے اقدامات زیادہ تر اسرائیلی عوام کی خواہشات کے منافی ہیں۔
اسی دن جرمنی کے دارالحکومت برلن کے مرکز میں "غزہ پر توجہ” کے موضوع کے ساتھ بڑے پیمانے پر ایک عوامی مارچ کیا گیا، جو شام کو ریڈ سٹی ہال سے شروع ہوا اور ٹیرگارتن میں بگ اسٹار اسکوائر پراختتام پذیر ہوا۔ پولیس کے مطابق شام 6 بجے تک مظاہرے میں شرکت کرنے والوں کی تعداد 50,000 تک پہنچ گئی۔ مظاہرین نے مختلف بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر "قتل عام بند کرو”، "آزادی فلسطین کے لیے” جیسے نعرے درج تھے۔ برلن کے مرکز میں لوستر گارڈن میں تقریباً سو افراد پر مشتمل ایک اور احتجاجی مظاہرہ بھی ہوا، جہاں مظاہرین نے ہر قسم کی یہود دشمنی کے خلاف نعرے لگائے۔