بین الاقوامی

چین اور امریکہ پر جیت جیت پر مبنی تعاون کی راہ تلاش کرنے کی ذمہ داری عائد ہوتی ہے، چینی میڈیا

بیجنگ ()
چینی صدر شی جن پھنگ نے اپنے امریکی ہم منصب ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ ٹیلی فون پر بات چیت کی اور چین-امریکہ تعلقات اور مشترکہ تشویش کے مسائل پر گہرائی سے تبادلہ خیال کیا۔ اس سال چینی اور امریکی سربراہان مملکت کے درمیان یہ تیسری ٹیلیفونک گفتگو ہے۔
بات چیت کے دوران صدر شی جن پھنگ نے نشاندہی کی کہ چین اور امریکہ دوسری جنگ عظیم میں شانہ بشانہ لڑنے والے اتحادی تھے۔ چینی عوام جاپانی جارحیت کے خلاف چین کی مزاحمتی جنگ میں امریکہ سمیت دیگر فسطائیت مخالف اتحادیوں کی طرف سے فراہم کردہ قیمتی حمایت کو کبھی فراموش نہیں کریں گے۔ ایک ایسے وقت میں جب کچھ امریکی سیاستدان دوسری جنگ عظیم کی تاریخ کو مسخ کر رہے ہیں، اس جنگ میں شانہ بشانہ لڑنے والے چین اور امریکہ کے درمیان دوستی کا جائزہ لینے سے دونوں ممالک کو اپنے تاریخی مشن اور بڑی طاقتوں کے طور پر ذمہ داریوں کو سمجھنے میں مدد ملے گی تاکہ تعاون کو مزید مستحکم اور مضبوط بنایا جائے۔ 80 سال قبل چین اور امریکہ امن و انصاف کے لیے شانہ بشانہ لڑے تھے۔ تاہم، حالیہ برسوں میں امریکہ نے چین کے خلاف ٹیرف جنگ شروع کی اور بار بار نام نہاد "قومی سلامتی” کے بہانے امریکہ میں چینی کمپنیوں کی ترقی میں رکاوٹیں کھڑی کیں ،جس کی وجہ سے چین-امریکہ تعلقات میں مشکلات پیدا ہو گئیں۔
اس ٹیلی فونک بات چیت میں صدر شی جن پھنگ نے دو طرفہ تعلقات کے اہم مسائل سے نمٹنے کے حوالے سے چین کے اصولوں اور موقف کو واضح کیا۔ امریکہ کو یکطرفہ تجارتی پابندیوں کے اقدامات کرنے سے گریز کرنا چاہیے تاکہ دونوں فریقوں کے درمیان متعدد ادوار کی مشاورت میں حاصل کردہ نتائج کو نقصان پہنچانے سے بچا جا سکے۔ ٹک ٹاک کے معاملے پر چین کا موقف واضح ہے۔ چینی حکومت کمپنیوں کی خواہشات کا احترام کرتی ہے اور اس بات کو سراہتی ہے کہ کمپنیاں مارکیٹ کے اصولوں کی بنیاد پر تجارتی مذاکرات کرکے ایسے حل تک پہنچیں، جو چینی قوانین اور ضوابط کے مطابق مفادات میں توازن کا حامل ہو۔ شی جن پھنگ نے امید ظاہر کی کہ امریکہ چینی کمپنیوں کو امریکہ میں سرمایہ کاری کے لیے کھلا، منصفانہ اور غیر امتیازی کاروباری ماحول فراہم کرے گا۔ امریکی صدر ٹرمپ نے کہا کہ امریکہ دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی اور تجارتی تعاون کو فروغ دینے کی امید رکھتا ہے اور ٹک ٹاک کے مسئلے کو مناسب طریقے سے حل کرنے کے لیے دونوں مذاکراتی ٹیموں کے درمیان مشاورت کی حمایت کرے گا۔
دونوں سربراہان مملکت کی تزویراتی رہنمائی میں طے پانے والے اہم اتفاق رائے پر غیرمتزلزل طور پر عمل درآمد کرنے سے ہی چین اور امریکہ مناسب طریقے سے اختلافات کو سنبھال سکیں گے اور نئے دور میں جیت جیت پر مبنی تعاون کی راہ تلاش کرنے میں کامیاب ہوں گے۔

Back to top button

Adblock Detected

Please consider supporting us by disabling your ad blocker