بین الاقوامی

ایرانی جوہری مسئلے میں موجودہ تعطل کی اصل وجہ امریکہ ہے، چین


اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل ایران پر عائد پابندیاں ہٹانے کے لیے ایک مسودہ قرارداد منظور کرنے میں ناکام رہی۔ اقوام متحدہ میں چین کے مستقل مندوب فو چھونگ نے رائے شماری کے بعد ایک وضاحتی بیان دیتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ چین سلامتی کونسل میں "پابندیوں کی تیزی سے بحالی” کے میکانزم کو فعال کرنے کے لیے متعلقہ ممالک کی کوششوں کی سختی سے مخالفت کرتا ہے۔

فو چھونگ نے نشاندہی کی کہ ایرانی جوہری مسئلے میں موجودہ تعطل کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ امریکہ یکطرفہ طور پر 2018 میں ایران کے جوہری معاہدے سے دستبردار ہوا تھا، جس کی وجہ سے ایران کو معاہدے سے ملنے والے اقتصادی فوائد کے حصول سے روکا گیا اور وہ معاہدے کے تحت اپنی ذمہ داریوں کو محدود کرنے پر مجبور ہوا۔ پھر امریکہ نے ایران کی جوہری تنصیبات پر فوجی حملہ کیا۔ ایسے حالات میں، برطانیہ، فرانس اور جرمنی کی جانب سے”پابندیوں کی تیزی سے بحالی” کے میکانزم کو شروع کرنے اور ایران کو یکطرفہ طور پر سزا دینے پر اصرار کرنا غیر منصفانہ اور غیر معقول ہے۔ یہ اقدام مذاکرات کی جلد از جلد بحالی کے لیے سفارتی کوششوں کو فروغ دینے میں مددگار نہیں ہے اور یہ غیر متوقع تباہ کن نتائج کا باعث بھی بن سکتا ہے، جس سے برسوں کی سفارتی کوششیں رائیگاں ہو سکتی ہیں۔ چین نے اس پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔

Back to top button

Adblock Detected

Please consider supporting us by disabling your ad blocker