
امریکی وزیر خزانہ اسکاٹ بیسنٹ نے ایک میڈیا انٹرویو میں کہا کہ اگر امریکی سپریم کورٹ امریکی وفاقی سرکٹ اپلیٹ کورٹ کے اس فیصلے کی توثیق کرتی ہے جو امریکی حکومت کی جانب سے نافذ کردہ زیادہ تر عالمی محصولاتی پالیسیوں کو غیر قانونی قرار دیتا ہے، تو امریکی وزارت خزانہ تقریباً نصف وصول کردہ ٹیرف واپس کرنے پر مجبور ہو جائے گی ، اور اس کے نتائج "تباہ کن” ہوں گے۔یاد رہے کہ امریکی وفاقی سرکٹ اپلیٹ کورٹ نے 29 اگست کو ایک فیصلے میں ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے موجودہ محصولات کی زیادہ تر پالیسیوں کو رواں سال14 اکتوبر تک برقرار رکھنے کی اجازت دی تھی تاکہ حکومت سپریم کورٹ میں اپیل دائر کر سکے۔ ٹرمپ اتنظامیہ نے 3 ستمبر کو باقاعدہ طور پر امریکی سپریم کورٹ میں اپیل دائر کی تھی۔ اسی دن، وائٹ ہاؤس کے اقتصادی مشیر کیون ہاسٹ نے کہا کہ فیڈرل ریزرو کی مالی پالیسی کو مکمل طور پر آزادہونا چاہئے اور اس پر کسی بھی سیاسی طاقت، بشمول صدر ٹرمپ کے اثرات، کا اثر نہیں ہونا چاہیے ۔ اطلاعات کے مطابق ہاسٹ فیڈرل ریزرو کے اگلے چیئرمین کے مضبوط امیدوار ہیں ۔