بین الاقوامی

ماپوتو پل نصف صدی سے موزمبیق اور چین کے درمیان دوستی کا گواہ ہے، صدر مو زمبیق

بیجنگ : موزمبیق کے صدر ڈینیئل چاپو نے موزمبیق کے دارالحکومت ماپوتو کے صدارتی محل میں چائنا میڈیا گروپ کو دیے گئے ایک خصوصی انٹرویو میں کہا کہ اس سال موزمبیق کی آزادی کی پچاسویں سالگرہ ہے، لہذا دونوں ممالک کے درمیان سفارتی تعلقات کے قیام کی پچاسویں سالگرہ ایک سنگ میل ہے۔ انہوں نے کہا کہ ماپوتو پل نصف صدی سے موزمبیق اور چین کے درمیان دوستی کا گواہ ہے ، اور گزشتہ 50 سالوں میں دونوں ممالک کے مابین تعاون کی ایک روشن مثال قائم ہوئی ہے جو چین اور بر اعظم افریقہ کے مابین تعاون کی بھی ایک اہم علامت ہے۔

ڈینیل چاپو کا کہنا تھاکہ موزمبیق اور چین کو نہ صرف گزشتہ 50 سالوں بلکہ دونوں ممالک کے درمیان سفارتی تعلقات کی صد سالہے تقریبات تک انفراسٹرکچر کی تعمیر اور زراعت کے شعبوں میں اعلیٰ معیار کے تعاون کا نیا باب کھولنا چاہیے، ۔ان کا کہنا تھا کہ چین زرعی ٹیکنالوجی کے میدان میں عالمی سطح پر قیادت کر رہا ہے اور ہم زراعت کے شعبے میں مزید گہرے تعاون کے حامل تعلقات کے قیام کی امید رکھتے ہیں، تاکہ موزمبیق اور چین کے درمیان دوستی اور تعاون کو مزید گہرا کیا جا سکے۔”دو پہاڑوں” کے تصور کے بارے میں بات کرتے ہوئے، ڈینیل چاپو نے کہا کہ یہ صدر شی جن پھنگ کا پیش کردہ ایک عظیم تصور ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ یقین رکھتے ہیں کہ دو پہاڑوں کا یہ تصور ہمارے مستقبل کے راستے کو روشن کرتا رہے گا۔ ہمیں اور دنیا کے تمام ممالک کو اس تصور پر عمل کرتے ہوئے فطرت کی حفاظت کرنی چاہیے۔موزمبیق کے صدر نے کہا کہ افریقہ کے بارے میں صدر شی جن پھنگ کی پالیسی آنے والے برسوں میں افریقہ کی ترقی پر مثبت اثرات مرتب کرے گی۔ان کا کہنا تھا کہ صدر شی جن پھنگ ہمیشہ افریقہ اور موزمبیق کی ترقی کے بارے میں فکر مند رہے ہیں۔ان کی قیادت میں کوئی شک نہیں کہ زراعت، صنعت، سیاحت، کان کنی ، توانائی اور بنیادی ڈھانچے میں ہمارا تعاون مستقبل میں مزید مضبوط ہوتا رہے گا اور عوام کی بہتری کے لیے مزید ٹھوس نتائج مہیا کرتا رہے گا۔

Back to top button

Adblock Detected

Please consider supporting us by disabling your ad blocker