
100 سے زائد غیر سرکاری تنظیموں (این جی اوز) نے ایک مشترکہ خط جاری کیا جس میں غزہ کی پٹی میں امداد کی ترسیل میں رکاوٹ ڈالنے پر اسرائیلی حکومت کی مذمت کی گئی۔
خط میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی حکام نے غزہ کی پٹی تک امداد پہنچانے کے لیے درجنوں این جی اوز کی درخواستوں کو یہ کہتے ہوئے مسترد کر دیا ہے کہ ان کے پاس ایسا کرنے کی اجازت نہیں ہے۔ صرف جولائی میں کم از کم 60 درخواستیں مسترد کر دی گئیں۔
خط میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ موجودہ صورتحال این جی اوز کے سابقہ خدشات کی تصدیق کرتی ہے کہ اسرائیل رجسٹریشن سسٹم کو مزیدامداد روکنے کے لیے ایک آلے کے طور پر استعمال کر رہا ہے، ایک ایسے وقت میں خوراک اور ادویات سے انکار کیا جا رہا ہے جب غزہ کی پٹی کو بدترین قحط کا سامنا ہے۔
این جی اوز کو یہ خدشہ بھی ہے کہ اگر انہوں نے اسرائیلی حکومت کی طرف سے مقرر کردہ ستمبر کی ڈیڈ لائن تک اپنے فلسطینی ملازمین کی شناخت ان کے حوالے نہیں کی تو اسرائیل ان پر غزہ اور مغربی کنارے میں کام کرنے پر مکمل پابندی عائد کر سکتا ہے اور انہیں 60 دنوں کے اندر تمام بین الاقوامی عملے کو واپس لینے پر مجبور کر سکتا ہے۔




