
نیٹو کے سیکرٹری جنرل مارک روٹ نے سوشل میڈیا پر کہا کہ ڈنمارک، ناروے اور سویڈن "یوکرین کی ترجیحی ضروریات کی فہرست” کے امدادی میکانزم میں شامل ہو گئے ہیں اور یوکرین کو فوجی امداد کے پیکج میں مجموعی طور پر 500 ملین ڈالر فراہم کریں گے ۔
اسی دن ناروے کے وزیر دفاع نے اعلان کیا کہ ناروے سویڈن اور ڈنمارک کے ساتھ مل کر پیٹریاٹ میزائل سسٹم جیسے امریکی فوجی سازوسامان کی خریداری کے لیے مشترکہ طور پر پانچ ارب نارویجین کرونز خرچ کرے گا۔
ادھر یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے 5 اگست کی شام کو ایک یومیہ ویڈیو تقریر میں کہا کہ ان کی اسی دن امریکی صدر ٹرمپ سے روس یوکرین تنازع کو جلد از جلد ختم کرنے کے حوالے سے ٹیلیفونک بات چیت ہوئی تھی۔
زیلنسکی نے کہا کہ یوکرین امریکہ کی طرف سے تجویز کردہ "فوری جنگ بندی” کے اقدام کی مکمل حمایت کرتا ہے۔




