
اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے مشرق وسطیٰ کے دورے پر آئے ہوئے امریکی ایلچی سٹیو وٹکوف سے ملاقات کی۔ اسرائیلی میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیل کا خیال ہے کہ غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کے مذاکرات ناکام ہونے کے دہانے پر ہیں اور وہ غزہ میں اپنے اہداف کے حصول کے لئے فوجی کارروائیوں کو بڑھانے پر غور کر رہا ہے۔
ادھر حماس نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ غزہ کی پٹی میں اسرائیل کی "بھوک کی جنگ” ناقابل برداشت حد تک پہنچ چکی ہے اور یہ 20 لاکھ سے زائد فلسطینیوں کے لیے بہت بڑا خطرہ ہے۔ حماس نےاعادہ کیا ہے کہ غزہ میں فوری امداد کی فراہمی اور انسانی بحران اور قحط کے خاتمے کی صورت میں حماس فوری طور پر مذاکرات میں دوبارہ شامل ہونے کے لیے تیار ہے۔ محاصرے اور قحط کے موجودہ ماحول میں مذاکرات جاری رکھنا بے معنی ہو گا۔