بین الاقوامی

آسٹریلیا اور برطانیہ کا دو طرفہ ایٹمی آبدوز تعاون کے معاہدے پر دستخط


آسٹریلیا کے نائب وزیر اعظم اور وزیر دفاع رچرڈ مارلز اور آسٹریلیا کے دورے پر آئے ہوئے برطانوی وزیرِ دفاع جان ہیلی نے وکٹوریہ ریاست کے گیلونگ شہر میں نیوکلیئر پاورڈ سب میرین پارٹنرشپ اینڈ کوآپریشن ٹریٹی (جسے گیلونگ ٹریٹی بھی کہا جاتا ہے) پر دستخط کیے اور دعویٰ کیا کہ یہ معاہدہ "آسٹریلیا-برطانیہ-امریکہ اتحاد” کے "پہلے ستون” کے طور پر اگلے 50 سالوں تک دوطرفہ دفاعی تعاون کے لیے دونوں ممالک کا عہد ہے۔
مارلز اور ہیلی کی طرف سے جاری کردہ مشترکہ بیان کے مطابق،” گیلونگ معاہدہ "دونوں ممالک کو "آکس”AUKUS کلاس کی ایٹمی آبدوزوں کے ڈیزائن، تعمیر، آپریشن، دیکھ بھال اور دیگر پہلووں میں مکمل تعاون کا موقع فراہم کرے

گا۔
امریکی محکمہ دفاع نے اس سے قبل اعلان کیا تھا کہ وہ سابق صدر جو بائیڈن کے دور میں امریکہ، برطانیہ اور آسٹریلیا کے درمیان طے پانے والے سہ فریقی ڈیفنس کوآپریشن کے معاہدے کا دوبارہ جائزہ لے گا، تاکہ یہ تصدیق کی جا سکے کہ آیا یہ معاہدہ "امریکہ فرسٹ” ایجنڈے کے مطابق ہے یا نہیں۔
واضح رہے کہ ستمبر 2021 میں، آسٹریلیا، برطانیہ اور امریکہ کے رہنماؤں نے مشترکہ طور پر ایک سہ فریقی ڈیفنس کوآپریشن کے قیام اور ایٹمی آبدوزوں کے تعاون کا اعلان کیا تھا۔ "آکس” کا "پہلا ستون” ایٹمی آبدوزوں کا تعاون ہے۔ آسٹریلیا ایک غیر ایٹمی ملک ہے اور تینوں ممالک کا ایٹمی پھیلاؤ کے بڑے خطرے کی حامل ایٹمی آبدوزوں کے تعاون کو آگے بڑھانا، بین الاقوامی برادری میں علاقائی سلامتی اور استحکام کو نقصان پہنچانے کے بارے میں شکوک و شبہات اور تشویش کا باعث بن رہا ہے۔

Back to top button

Adblock Detected

Please consider supporting us by disabling your ad blocker