
تھائی لینڈ کے قائم مقام وزیر اعظم پھومتھم ویچایاچائی نے میڈیا کو بتایا کہ تھائی لینڈ اور کمبوڈیا کے سرحدی تنازعے میں 20 سے زائد تھائی شہری ہلاک ہو چکے ہیں۔ تھائی لینڈ قومی خودمختاری کے دفاع کے لیے ہر ممکن کوشش کر رہا ہے اور صورت حال جنگ کی شکل اختیار کر سکتی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ تھائی لینڈ نے ہمیشہ تنازعات کو پرامن طریقے سے حل کرنے پر زور دیا ہے اور کمبوڈیا کو مذاکرات کرنے سے پہلے حملے بند کرنے ہوں گے۔
اسی دن کمبوڈیا کے نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ براسوکن نے کمبوڈیا میں امریکہ اور چین سمیت متعدد ممالک کے سفیروں اور دفاعی اتاشیوں کو کمبوڈیا-تھائی لینڈ سرحد پر صورتحال کی پیش رفت پر بریفنگ دی اور سرحدی تنازعات کے پرامن حل پر کمبوڈیا کے پختہ موقف کا اعادہ کیا۔ کمبوڈیا کی وزارت قومی دفاع نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے تھائی فوج کی شدید مذمت کی کہ اس نے 25 تاریخ کی علی الصبح سے کمبوڈیا تھائی لینڈ سرحد پر سات مقامات پر فوجی حملے کئے اور کمبوڈیا میں بین الاقوامی طور پر ممنوعہ کلسٹر بموں کا بھی استعمال کیا جو بین الاقوامی انسانی قوانین کی سنگین خلاف ورزی ہے۔ادھر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل مشرقی امریکا کے وقت کے مطابق 25 تاریخ کو تھائی لینڈ اور کمبوڈیا کے سرحدی تنازع پر بند کمرے میں اجلاس منعقد کرے گی۔