
استنبول:روس اور یوکرین کے درمیان براہ راست مذاکرات کا تیسرا دور ترکیہ کے استنبول میں منعقدہ ہوا۔یہ مذاکرات تقریباً ایک گھنٹے تک جاری رہے، تاہم دونوں فریق سربراہی ملاقات اور جنگ بندی جیسے بنیادی معاملات پر کوئی پیش رفت حاصل نہ کر سکے۔ البتہ انسانی مسائل پر پیش رفت ہوئی اور زیرِ حراست افراد کے تبادلے کو جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیا۔
ترکیہ کے وزیرخارجہ ہاکان فدان نے مذاکرات کی صدارت کی۔انہوں نے افتتاحی تقریر میں کہا کہ مذاکرات کے موجودہ دور کا مقصد روس اور یوکرین تنازع کو جلد از جلد ختم کرنا ہے۔
روسی صدر کے پریس سیکرٹری دمتری پیسکوف نے 23 جولائی کو کہا کہ مذاکرات کے موجودہ دور میں دونوں ممالک کے درمیان تنازع کو حل کرنے کے لیے منصوبہ بندی کی یادداشت کے مسودے پر بات چیت کی جائے گی۔اس کے علاوہ جنگی قیدیوں اورہلاک ہونے والوں کی باقیات کے تبادلے پر بات چیت جاری رہے گی۔ دوسرے اہم معاملات پر بھی بات چیت کی جائے گی۔انہوں نے مزید کہا کہ جب تک دونوں ممالک کے درمیان یادداشت طے نہیں پاتی، اعلیٰ سطحی روس-یوکرین ملاقات ممکن نہیں ہو سکتی۔
یوکرین کے صدر زیلینسکی نے اسی روز کہا کہ استنبول میں ہونے والے مذاکرات کا ترجیحی معاملہ سربراہی ملاقات کی تیاری ہے۔