پاکستانٹاپ سٹوری

خیبرپختونخوا اسمبلی کا اجلاس کورم پورا نہ ہونے پر ملتوی، مخصوص نشستوں پر نامزد ارکان کی حلف برداری نہ ہوسکی

پشاور(آئی پی ایس) خیبرپختونخوا اسمبلی کا اجلاس کورم پورا نہ ہونے پر 24 جولائی تک ملتوی کر دیا گیا، مخصوص نشستوں پر منتخب ارکان کی حلف برداری کی تقریب نہ ہوسکی۔
تفصیلات کے مطابق خیبر پختونخوا اسمبلی کا اجلاس 9 بجے طلب کیا گیا تھا، جو 2 گھنٹے کی تاخیر سے شروع ہوا، مخصوص نشستوں پراراکین کی حلف برداری ایجنڈے کا حصہ تھی، اجلاس شروع ہوتے ہی کورم کی نشاندہی کر دی گئی، اسپیکر نے گھنٹیاں بجائیں لیکن ارکان ایوان میں نہیں آئے، جس کے بعد انہوں نے اجلاس 24 جولائی تک ملتوی کر دیا۔
پاکستان تحریک انصاف نے خیبرپختونخوا اسمبلی اجلاس میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا، یہ فیصلہ پی ٹی آئی کی پارلیمانی پارٹی اجلاس میں کیا گیا۔
اپوزیشن کے ارکان نے اسپیکر کی ڈائس کی سامنے اجلاس ملتوی کرنے پر احتجاج کیا۔
خیبرپختونخوا اسمبلی میں مخصوص نشستوں کے لیے نامزد امیدوار اسمبلی میں موجود ہیں، اجلاس تا حال شروع نہیں ہوسکا، مخصوص نشستوں پر منتخب ارکان کی حلف برداری پر غیر یقینی صورتحال پیدا ہوگئی۔
کورم کی نشان دہی پر اجلاس ملتوی ہوگیا تو حلف نہیں ہوگا، حلف برداری نہ ہونے کی صورت میں اپوزیشن نے ہائیکورٹ جانے کا فیصلہ کرلیا ہے۔
یاد رہے کہ سپریم کورٹ کے آئینی بینچ کی جانب سے خیبرپختونخوا اسمبلی میں مخصوص نشستوں پر ممبران کی بحالی کے بعد اپوزیشن کی تعداد بڑھ گئی، جس سے ایوان میں نمبر گیم بھی تبدیل ہوچکا ہے۔2 جولائی کو خیبرپختونخوا اسمبلی میں مخصوص نشستوں پر 21 خواتین اور 4 اقلیتی امیدواروں کا اعلامیہ جاری کیا گیا تھا۔
صوبائی اسمبلی میں مخصوص نشستوں کا اعلامیہ جاری ہونے کے بعد اپوزیشن کی تعداد 52 ہوگئی تھی۔
جمعیت علمائے اسلام (ف) 19 نشستوں کے ساتھ خیبرپختونخوا اسمبلی میں اپوزیشن کی سب سے بڑی جماعت بن گئی، جے یو آئی (ف) کی 8 خواتین اور 2 اقلیتی نشستیں بحال ہوئیں۔
دوسری جانب، مسلم لیگ (ن)کی صوبائی اسمبلی میں 6 خواتین اور ایک اقلیتی نشست بحال ہونے کے بعد ایوان میں تعداد 16 ہوگئی۔
پاکستان پیپلزپارٹی کی 5 خواتین اور ایک اقلیتی نشست بحال ہونے کے بعد تعداد 11 ہوگئی، جب کہ عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) اور پاکستان تحریک انصاف پارلیمنٹیرین (پی ٹی آئی پی)کی ایک، ایک خواتین کی مخصوص نشست بحال ہوئی تھی۔

ادھر، پاکستان تحریک انصاف کی صوبائی اسمبلی میں کل 94 نشستیں ہیں جن میں سے ایک سنی اتحاد کونسل کی ہے۔
ان 94 میں 35 امیدوار بالکل آزاد ہیں جن میں خود وزیر اعلی علی امین گنڈا پور بھی شامل ہے، باقی ارکان نے بیان حلفی جمع کرائے تھی، مگر الیکشن کے بعد پارٹی چننے کے لیے 3 دن کا وقت گزر چکا تھا۔
واضح رہے کہ سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے 5 کے مقابلے میں 7 کی اکثریت سے مخصوص نشستوں سے متعلق نظرثانی درخواستیں منظور کرلی تھیں، عدالت نے مختصر فیصلے میں 12 جولائی کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا تھا اور سنی اتحاد کونسل کو مخصوص نشستیں نہ دینے کا پشاور ہائی کورٹ کا فیصلہ برقرار رکھا تھا۔

Back to top button

Adblock Detected

Please consider supporting us by disabling your ad blocker