
اقوام متحدہ نے ” پائیدار ترقی کے اہداف 2025 کی رپورٹ” جاری کی ہے جس میں نشاندہی کی گئی ہے کہ اقوام متحدہ کے 2030 کے پائیدار ترقی کے ایجنڈے کو اپنانے کے دس سال بعد، اگرچہ صحت، تعلیم، توانائی اور ڈیجیٹل رابطے جیسے شعبوں میں بہتری کی وجہ سے دنیا بھر میں لاکھوں افراد کو فائدہ ہوا ہے، لیکن مجموعی ترقی اب بھی سست ہے اور اہداف کے مکمل حصول میں ابھی بہت بڑا فرق ہے۔
رپورٹ کے مطابق اس وقت پائیدار ترقی کے اہداف سے متعلق صرف 35 فیصد اشارے درست سمت پر ہیں یا کچھ پیش رفت کر رہے ہیں، جبکہ تقریباً نصف اشارے سست رفتار ہیں اور 18 فیصد میں کمی واقع ہوئی ہے۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتوبیو گوتریس نے خبردار کیا ہے کہ دنیا کو "ترقیاتی ایمرجنسی” کا سامنا ہے، لیکن انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ ہدف اب بھی قابل حصول ہے۔ان کا کہنا ہے کہ اہم بات یہ ہے کہ تمام فریق فوری، متحد اور مستحکم کارروائی کر سکتے ہیں یا نہیں۔
اقوام متحدہ نے مختلف ممالک سے اپیل کی ہے کہ وہ خوراک کے نظام، توانائی تک رسائی، ڈیجیٹل تبدیلی، تعلیم، روزگار اور سماجی تحفظ، موسمیاتی تبدیلی اور حیاتیاتی تنوع جیسے چھ شعبوں میں فوری اقدامات کریں ۔