
امریکی صدرڈونلد ٹرمپ نے اعلان کیا تھا کہ وہ یکم اگست سے یورپی یونین سے درآمد کی جانے والی اشیا پر 30 فیصد ٹیرف عائد کریں گے۔ یورپی ماہرین اقتصادیات کا کہنا ہے کہ امریکی محصولات سے خود امریکہ پر منفی اثرات مرتب ہوں گے اور تجارتی جنگ میں کوئی فاتح نہیں ہے۔
جرمنی کے شہر ہیمبرگ کے کمرشل بینک کے چیف اکانومسٹ سائرس ڈی لا روبیا نے 13 تاریخ کو کہا کہ یورپی یونین کو مذاکرات میں سخت موقف اختیار کرنا چاہیے کیوں کہ معاشی ماڈلز ظاہر کرتے ہیں کہ یورپی یونین پر ٹیرف عائد کرنے سے امریکہ کو یورو زون کے مقابلے میں زیادہ منفی اثرات کا سامنا ہوگا۔
آئی این جی کے میکرو ریسرچ کے سربراہ کارسٹن بریزسکی نے کہا کہ یورپی یونین پر امریکہ کے 30 فیصد ٹیرف کا مطلب ہے یورپ کو دوبارہ کساد کے دہانے پر دھکیلنا ہے اور یورپ کو ایسی صورتحال سے بچنے کے لیے کوشش کرنی چاہئے۔