بین الاقوامی

غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کے مذاکرات کا نیا دور ، مختلف فریقوں کے بیانات

غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کے مذاکرات کا نیا دور، قطر کے دارالحکومت دوحہ میں منعقد ہو رہا ہے۔یہ دور گزشتہ ایک ہفتے سے جاری ہے۔ مذاکرات کے دوران اسرائیلی فوج نے فوجی کارروائیوں کی صورت میں مسلسل دباؤ جاری رکھا ہے جس سے غزہ کی پٹی میں لوگوں کو شدید جانی نقصان پہنچاہے۔
اس سلسلے میں جنگ کے فریقین اور امریکہ نے مذاکراتی عمل پر مختلف بیانات کا اظہار کیا ہے۔ حماس کا کہنا ہے کہ مذاکرات ایک "نازک لمحے” میں داخل ہو چکے ہیں۔ اسرائیلی وزیر اعظم نے سخت بیان جاری کیا کہ وہ کسی بھی ہدف سے دستبردار نہیں ہوں گے اور مشرق وسطیٰ کے امریکی ایلچی نے کہا کہ وہ مذاکرات کی کامیابی کے لئے پر امید ہیں۔
حماس کی جانب سے یہ بیان کہ قطر کے دارالحکومت دوحہ میں غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کے مذاکرات کا نیا دور ایک نازک لمحے میں داخل ہو گیا ہے،حماس کے ایک اہلکار کی جانب سے 13 جولائی کو آیا ہے۔
اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے اسی دن اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر ایک ویڈیو پوسٹ کرتے ہوئے کہا کہ ان کا حالیہ دورہ امریکہ "بہت کامیاب” رہا۔ نیتن یاہو نے اس الزام کی تردید کی کہ انہوں نے غزہ میں جنگ بندی کے معاہدے کے اختتام میں رکاوٹ ڈالی ہے ۔انہوں نے کہا کہ وہ غزہ میں حماس کی مسلسل موجودگی کو قبول نہیں کریں گے اور حراست میں لیے گئے اسرائیلی شہریوں کو واپس لانے اور حماس کو ختم کرنے کی ہر ممکن کوشش کریں گے۔
نیتن یاہو نے اسرائیل میں ہونے والے عوامی سروے کے نتائج کو بھی مسترد کیا جس کے مطابق عوام کی اکثریت جنگ بندی کے معاہدے کے حق میں ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ سروے کے نتائج کو "عوام کو گمراہ کرنے” کے لیے مسخ کیا گیا ہے۔
7 اکتوبر 2023 کو فلسطین اور اسرائیل کے درمیان بڑے پیمانے پر شروع ہونے
و الے کشیدگی کے نئے دور کے آغاز سے اب تک غزہ کی پٹی میں اسرائیل کی فوجی کارروائیوں کے نتیجے میں 58,026 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں ۔

Back to top button

Adblock Detected

Please consider supporting us by disabling your ad blocker