
غزہ پٹی کے میڈیا آفس نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی فوج نے103 دنوں سے غزہ کی مکمل ناکہ بندی جاری رکھی ہوئی ہے جس کے نتیجے میں اب تک غزہ میں 67 بچے بھوک سے جاں بحق ہو چکے ہیں۔ تاحال، غزہ میں تقریباً 12 لاکھ 50 ہزار افراد انتہائی خطرناک بھوک کی صورتحال کا شکار ہیں، جبکہ 96 فیصد آبادی خوراک کی شدید قلت کا سامنا کر رہی ہے، جن میں 10 لاکھ سے زائد بچے بھی شامل ہیں۔
7 اکتوبر 2023 سے اسرائیل۔فلسطین تنازع کے نئے دور کے بعد سے اب تک، غزہ میں اسرائیلی فوج کی کارروائیوں کے نتیجے میں 57,882 افراد شہید اور 1,38,095 زخمی ہو چکے ہیں۔
مشرق قریب میں اقوام متحدہ کے فلسطینی پناہ گزینوں کے امدادی ادارے "انرا” نے 12 تاریخ کو کہا کہ غزہ پٹی کا 86.1 فیصد رقبہ اب اسرائیلی فوجی زون یا غیر قانونی انخلا کے علاقے میں شامل کیا جا چکا ہے ۔ اقوام متحدہ کے اعداد و شمار کے مطابق، مارچ کے وسط میں اسرائیل کی جانب سے غزہ جنگ بندی معاہدہ معطل کرنے کے بعد سے اب تک مزید 7 لاکھ 25 ہزار سے زائد غزہ باشندے بے گھر ہو چکے ہیں۔ ان میں سے اکثر افراد کو بار بار نقل مکانی پر مجبور کیا گیا ہے، جبکہ کچھ تو دس بار سے زیادہ اپنا گھر چھوڑنے پر مجبور ہوئے ہیں۔