پاکستانٹاپ سٹوری

پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن کو بڑا جھٹکا، چار قائمہ کمیٹیوں کے چیئرمین عہدوں سے برطرف

لاہور(آئی پی ایس)پنجاب میں صوبائی حکومت نے اپوزیشن پر سیاسی دباؤ بڑھانے کی مہم تیز کر دی ہے۔ اپوزیشن کو طاقت سے محروم کرنے کے لیے ایک کے بعد ایک اقدامات سامنے آ رہے ہیں، جن میں سب سے نمایاں 13 اسٹینڈنگ کمیٹیوں کی چیئرمین شپ سے ان کی برطرفی کی تیاری ہے۔ ان کمیٹیوں میں سے چار پر عدم اعتماد کامیاب ہوگئی ہے۔
پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن کو ایک اور بڑا دھچکا اس وقت پہنچا جب چار قائمہ کمیٹیوں کے چیئرمینوں کے خلاف تحریک عدم اعتماد کامیاب ہو گئی۔ اسمبلی سیکرٹریٹ نے ان چیئرمینوں کو عہدوں سے ہٹانے کے باقاعدہ نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیے ہیں۔
ذرائع کے مطابق عنصر اقبال کو قائمہ کمیٹی برائے خصوصی تعلیم کی چیئرمین شپ سے ہٹا دیا گیا ہے، جبکہ رائے مرتضیٰ اقبال کو پروفیشنل مینجمنٹ کمیٹی کی سربراہی سے فارغ کر دیا گیا ہے۔
ایم پی اے احسن علی، جو سٹینڈنگ کمیٹی برائے کالونیز کے چیئرمین تھے، ان کو بھی ان کے عہدے سے ہٹا دیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ صائمہ کنول کو قائمہ کمیٹی برائے تعلیم کی چیئرپرسن کے عہدے سے برطرف کر دیا گیا ہے۔
اسمبلی سیکرٹریٹ کی جانب سے چاروں برطرفیوں کے باقاعدہ نوٹیفکیشن جاری کر دیے گئے ہیں۔ یہ کارروائی ایسے وقت میں کی گئی ہے جب پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن پہلے ہی اپنے 26 ارکان کی معطلی اور اسٹینڈنگ کمیٹیوں سے محرومی کے باعث دباؤ کا شکار ہے۔
ذرائع کے مطابق پنجاب اسمبلی سیکرٹریٹ میں تحریک عدم اعتماد کے مزید نوٹس جمع کرانے کا سلسلہ جاری ہے، جن پر عمل درآمد کا آغاز آج سے ہو گا۔اپوزیشن کے پاس اوقاف، توانائی سمیت 13 اہم اسٹینڈنگ کمیٹیوں کی چیئرمین شپ تھیں، جنہیں واپس لینے کے لیے حکومتی اراکین نے رابطے تیز کر دیے ہیں۔ یہ اقدامات ایسے وقت میں سامنے آ رہے ہیں جب اسمبلی میں اپوزیشن اراکین کی معطلی کا معاملہ شدید سنگینی اختیار کر چکا ہے۔قبل ازیں، بجٹ تقریر کے دوران ہنگامہ آرائی کرنے والے 26 اپوزیشن اراکین کو معطل کر دیا گیا ہے، جس کے نتیجے میں نہ صرف اپوزیشن کی عددی قوت متاثر ہوئی ہے بلکہ اسے آئینی طور پر اجلاس بلانے کے اختیار سے بھی محروم کر دیا گیا ہے۔
اسمبلی قواعد کے مطابق اپوزیشن کو اجلاس بلانے کے لیے 93 اراکین کے دستخط درکار ہوتے ہیں، مگر معطلی کے بعد اب اپوزیشن کے پاس صرف 79 فعال اراکین رہ گئے ہیں۔ اس صورتِ حال میں ایوان کے اندر حکومت پر دباؤ ڈالنے کی حکمت عملی کو شدید دھچکا پہنچا ہے۔
پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن کی مجموعی تعداد 105 تھی، جس میں سے اب معطلی کے بعد اکثریت فعال کردار ادا کرنے سے قاصر ہے۔ اسپیکر نے نہ صرف معطل اراکین کے خلاف کارروائی کا عندیہ دیا بلکہ بعض کے خلاف ریفرنس بھیجنے کا اعلان بھی کیا ہے۔اس کے علاوہ، پنجاب اسمبلی میں 16 جون 2025 کے بجٹ اجلاس کے دوران توڑ پھوڑ اور سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے کے واقعے پر اسپیکر پنجاب اسمبلی نے سخت کارروائی کرتے ہوئے 10 اپوزیشن اراکین پر 20 لاکھ روپے سے زائد جرمانہ عائد کر دیا ہے۔

Back to top button

Adblock Detected

Please consider supporting us by disabling your ad blocker