
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سوشل میڈیا پر پوسٹ کیا کہ امریکہ نے ایران کے فورڈو، نطنز اور اصفہان میں تین جوہری تنصیبات پر حملے کیے ہیں۔ اس کے جواب میں ایرانی فریق نے کہا کہ امریکی اقدامات "شرمناک” ہیں اور ایران اپنی خودمختاری، مفادات اور عوام کی سلامتی کے دفاع کے لئے تمام آپشنز محفوظ رکھتا ہے۔ امریکی حملے پر کئی فریقین نے مذمت کا اظہار کیا ہے۔
پاکستان کی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ پاکستان ایران کی جوہری تنصیبات پر امریکی حملے کی مذمت کرتا ہے اور پاکستان کو خطے میں کشیدگی میں مزید اضافے پر گہری تشویش ہے۔ کیوبا، وینزویلا، چلی، سعودی عرب سمیت دیگر ممالک نے بھی ایران کی جوہری تنصیبات پر امریکی حملے کی مذمت کی ہے۔
عراقی حکومت کے ترجمان نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے دوسرےممالک کی اہم تنصیبات بالخصوص بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کی زیر نگرانی پرامن مقاصد کے لیے تنصیبات پرحملوں کی مخالفت کی ہے۔ بیان میں اس بات پر زور دیا گیا کہ فوجی ذرائع مذاکرات اور سفارتی حل کا متبادل نہیں ہو سکتے۔
حوثیوں نے بھی ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ کے جارحانہ اقدامات کا مطلب کشیدگی میں ‘سنگین اضافہ’ ہے۔جب کہ حماس نے بھی امریکہ کی جانب سے ایرانی سرزمین اور خودمختاری کی کھلم کھلا خلاف ورزی کی شدید مذمت کی اور اس بات پر زور دیا کہ تنظیم ایرانی حکومت اور عوام کے ساتھ کھڑی رہے گی۔