
ایران کے پاسداران انقلاب نے کہا کہ” وعدہ صادق 3″ آپریشن کا 15 واں دور شروع کر دیا گیا ہے. اسی دن پاسداران انقلاب نےاسرائِیل کے حیفا اور تل ابیب میں فوجی اہداف اور متعلقہ فوجی صنعتی تنصیبات پر میزائل اور ڈرون کے ذریعے حملہ کرنے کا ایک نیا دور شروع کیا۔ حیفا، ایکڑ اور اپر گلیلی سمیت شمالی اسرائیل میں کئی مقامات پر فضائی دفاع کے سائرن بج رہے تھے اور اسرائیلی ذرائع کا کہنا تھا کہ ایران نے اسرائیل پر کم از کم 10 میزائل داغے۔
ایران کی سپریم قومی سلامتی کونسل کے سیکریٹریٹ نے 19 تاریخ کو جاری ایک بیان میں کہا ہے کہ کمیٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ اسرائیل کے خلاف جوابی کارروائی اس وقت تک جاری رہے گی جب تک اسرائیل قیمت ادا نہیں کرتا۔ بیان میں نشاندہی کی گئی کہ اگر کوئی تیسرا فریق مداخلت کرتا ہے تو ایران طے شدہ منصوبے کے مطابق فوری طور پر جواب دے گا۔ وائٹ ہاؤس نے ایران کے بارے میں کہا ہے کہ امریکہ اور ایران کے درمیان رابطے جاری ہیں۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ دو ہفتوں کے اندر فیصلہ کریں گے کہ ایران پر حملہ کرنا ہے یا نہیں۔ اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے 19 تاریخ کو کہا کہ انہوں نے ایک روز قبل صدر ٹرمپ سے ایک بار پھر بات کی اور دونوں فریقوں نے دو اہداف طے کیے: ایران کے جوہری خطرے اور بیلسٹک میزائل کے خطرے کو ختم کرنا۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا اسرائیل ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کا تختہ الٹ دےگا، نیتن یاہو نے کہا کہ ‘تمام آپشن موجود ہیں اور بہتر ہے کہ اس معاملے پر میڈیا میں بات نہ کی جائے۔ادھر ‘ اقوام متحدہ میں چین کے مستقل مندوب فو چھونگ نے 19 تاریخ کو کہا کہ ایران اور اسرائیل کو شہریوں کے تحفظ کے لیے فوری طور پر جنگ بندی کرنی چاہیے۔ اور جوہری مسئلہ صرف مذاکرات کے ذریعے ہی حل کیا جا سکتا ہے۔سلامتی کونسل کو اس سلسلے میں ٹھوس اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔