
امریکی کانگریسنل بجٹ آفس (سی بی او ) کی جانب سے جاری کیے گئے ایک جامع تجزیے سے ظاہر ہوتا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ کی ٹیکس اصلاحات اور بجٹ بل سے معاشی اثرات کے حساب کتا ب کے بعد اگلی دہائی میں مالی خسارے میں 2.8 ٹریلین امریکی ڈالر کا اضافہ ہوگا۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس بل سے شرح سود میں اضافہ ہوگا اور وفاقی قرضوں کے بینچ مارک تخمینوں میں سود کے اخراجات میں 441 ارب امریکی ڈالر کا اضافہ ہوگا۔
یاد رہے کہ 22 مئی کو امریکی ایوان نمائندگان نے ، جس میں ریپبلکن پارٹی کی اکثریت ہے، صرف ایک وٹ کی برتری سے ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے پیش کردہ ٹیکس اور اخراجات کا "بگ بیوٹی فل بل” منظور کیا تھا۔ اطلاع کے مطابق اس بل میں ایک ہزار سے زائد صفحات پر مشتمل متعدد شقیں شامل ہیں، جن میں بنیادی طور پر ٹیکس اور اخراجات میں کٹوتی پر توجہ مرکوز کی گئی ہے۔