
ایران کے صدر اور اسرائیل کے وزیر اعظم نے ایک دوسرے کی فوجی کارروائیوں کے بارے میں اپنا اپنا موقف بیان کیا ۔ ایران کے صدر مسعود پزشکیان نے کہا ہے کہ اگر اسرائیلی کارروائیاں جاری رہیں تو ایران اس کا مزید فیصلہ کن اور سخت جواب دے گا۔
اسی روز اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے کہا کہ ایران کو اس کی بھاری قیمت چکانا پڑے گی۔ نیتن یاہو نے یہ بھی کہا کہ اگر ایران اپنے جوہری پروگرام کو ختم کرنے کے امریکی مطالبے کو قبول کرتا ہے تو اسرائیل اپنی کارروائیاں روکنے کے لیے تیار ہے۔
اسرائیل کی ہنگامی تنظیم "ریڈ ڈیوڈ شیلڈ” نے 16 تاریخ کو کہا کہ اسی دن علی الصبح اسرائیل پر ایران کے میزائل حملے میں 5 افراد ہلاک اور 92 زخمی ہوئے۔ ایران اسرائیل تنازع کے موجودہ دور کے آغاز سے اب تک ایران کی جانب سے اسرائیل پر حملوں کے 11 دور ہو چکے ہیں جن میں تقریباً 370 بیلسٹک میزائل اور 100 سے زائد ڈرون شامل ہیں۔
16 تاریخ کو اسرائیلی دفاعی افواج نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی فضائیہ نے ایران کے دارالحکومت تہران کے جنوب میں واقع زمین سے فضا میں مار کرنے والے میزائل لانچ یونٹ اور لانچ سائٹ پر حملہ کیا ہے۔
16 تاریخ کو ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ اسرائیل کے حملے سے سفارتی مذاکراتی عمل میں خلل پڑا ہے اور امریکہ کو اس کا ذمہ دار ٹھہرایا جانا چاہیے۔