
روسی خبر رساں ادارے آر آئی اے نووستی نے اپنی ایک رپورٹ میں اعداد و شمار جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ 26 فروری 2024 کو روسی فوج کی جانب سے پہلے "ابرامز” ٹینک کو تباہ کرنے کے بعد سے روسی فوج نے کل 26 امریکی ساختہ "ابرامز” ایم 1 مین بیٹل ٹینکس کو تباہ کیا ہے۔ جنوری 2023 میں اس وقت کے امریکی صدر جو بائیڈن نے اعلان کیا تھا کہ یوکرین کو اس ماڈل کے کل 31 ٹینک فراہم کیے جائیں گے۔ اس صورت میں یوکرینی فوج کے پاس اس قسم کے صرف 5 ٹینک باقی رہ گئے ہیں۔
یوکرین کی جانب سے اس پر تاحال کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔
امریکہ کی جانب سے یوکرین کو فراہم کیے جانے والے ہتھیاروں میں سے ابرامز مین بیٹل ٹینک کو جنگ کی صورت حال میں ایک اہم ہتھیار کے طور پر دیکھا جا رہا تھا۔ امریکی حکومت شروع میں اس کی پیچیدگی اور زیادہ لاگت کی وجہ سے یہ ٹینک فراہم کرنے سے ہچکچا رہی تھی۔