بین الاقوامی

چینی وزارتِ تجارت کا امریکی ٹیرف اضافے پر ردعمل: قومی سلامتی کے تصور کے بے جا استعمال کی مخالفت

بیجنگ:چینی وزارتِ تجارت نے ایک پریس کانفرنس کا انعقاد کیا جہاں ایک رپورٹر نے سوال کیا کہ امریکہ نے درآمد شدہ اسٹیل، ایلومینیم اور ان سے بنی مصنوعات پر ٹیرف 25 فیصد سے بڑھا کر 50 فیصد کر دیا ہے، اور یہ پالیسی 4 جون سے سرکاری طور پر نافذ ہو چکی ہے۔ چین کی وزارتِ تجارت کا اس پر کیا تبصرہ ہے؟

چینی وزارتِ تجارت کے ترجمان ہے یونگ چھیان نے جواب دیا کہ چین نے بارہا زور دیا ہے کہ سیکشن 242 ٹیرف یکطرفہ اور تحفظ پسندانہ اقدام کی واضح مثال ہے، جسے عالمی تجارتی ادارے (ڈبلیو ٹی او) کے تنازعات کے حل کے نظام نے پہلے ہی ڈبلیو ٹی او کے قوانین کے خلاف قرار دے دیا ہے۔ اس بار امریکہ کا اسٹیل، ایلومینیم اور ان سے بنی مصنوعات پر ٹیرف میں مزید اضافہ نہ صرف اپنے آپ کو اور دوسروں کو نقصان پہنچانے کے مترادف ہے، بلکہ یہ صنعتی سلامتی کو برقرار رکھنے میں بھی کوئی مدد نہیں کرتا، اور اس سے عالمی سپلائی چین اور صنعتی چین شدید طور پر متاثر ہو گی۔ امریکہ کا یہ اقدام پہلے ہی متعدد ممالک کی طرف سے مخالفت کا سامنا کر چکا ہے۔ چین امریکہ پر زور دیتا ہے کہ وہ معاشی اصولوں کا احترام کرے، زیرو سم کی سوچ کو ترک کرے، قومی سلامتی کے تصور کو غیر ضروری طور پر وسیع کرنے اور اس کا غلط استعمال کرنے سے باز رہے، اور تمام فریقین کے ساتھ مل کر قواعد پر مبنی کثیرالجہتی تجارتی نظام کی حفاظت کرے۔ ہم تمام فریقین سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ مساوی مکالمے کے ذریعے اپنے تحفظات کو حل کریں اور عالمی سپلائی چین اور صنعتی چین کو مستحکم بنانے کے لیے مشترکہ کوششیں کریں۔

Back to top button

Adblock Detected

Please consider supporting us by disabling your ad blocker