بین الاقوامی

امریکہ اور اس کے اتحادیوں کو سمندری معاملات پر حقائق کو مسخ کرنے سے باز رہنا چاہئے، چینی وزارت خارجہ

بیجنگ:چینی وزارت خارجہ کے ترجمان لین جیئن نے یومیہ پریس بریفنگ کی صدارت کی۔ چائنا میڈیا گروپ کے نامہ نگار نے سوال کیا کہ رپورٹس کے مطابق، 31 مئی کو، شنگریلا ڈائیلاگ کے دوران امریکہ، جاپان، آسٹریلیا، فلپائن کے دفاعی وزراء نے ایک مشترکہ بیان جاری کیا جس میں کہا گیا کہ وہ چین کے خلاف بحری دفاعی تعاون کو مسلسل مضبوط بنائیں گے۔ چین کا اس پر کیا تبصرہ ہے؟
ترجمان نے کہا کہ امریکہ نے شنگریلا ڈائیلاگ میں جاپان، آسٹریلیا اور فلپائن کے ساتھ مل کر بڑے پیمانے پر "چین کے خلاف خطرے” کا پراپیگنڈہ کیا، اور بحیرہ مشرقی چین اور بحیرہ جنوبی چین کے معاملات کو اٹھا کر خطے کے ممالک کے درمیان محاذ آرائی کو ہوا دی۔ چین اس پر سخت ناراضگی اور مکمل مخالفت کا اظہار کرتا ہے اور ہم نے اس پر سخت احتجاج کیا ہے۔ ترجمان نے نشاندہی کی کہ گروہی سیاست اور بلاکس کی محاذ آرائی کرنا سرد جنگ کی سوچ ہے، جو اس دور کے تقاضوں کے خلاف ہے اور خطے کے ممالک کی طرف سے قابل قبول نہیں ہے۔ یہ رویہ نہ تو مسائل کو حل کر سکتا ہے اور نہ ہی چین کو ڈرا سکتا ہے۔ چین کا اپنی علاقائی خودمختاری اور بحری حقوق کے تحفظ کا عزم اور ارادہ غیر متزلزل ہے۔ ہم امریکہ اور اس کے اتحادیوں کو مشورہ دیتے ہیں کہ وہ سمندر سے متعلق معاملات پر الزام تراشی، حقائق کو مسخ کرنے اور "الٹا چور کوتوال کو ڈانٹے” جیسے رویے کو ترک کریں، مختلف قسم کے خصوصی "چھوٹے گروہ” بنانا بند کریں، اور متعلقہ فریقوں کے درمیان بات چیت کے ذریعے مسائل کے حل اور خطے میں امن و استحکام کی مشترکہ کوششوں میں رکاوٹ ڈالنا بند کریں۔

Back to top button

Adblock Detected

Please consider supporting us by disabling your ad blocker