
بھارت کے سیکریٹری خارجہ وکرم مسری کا دورہ امریکا ناکام ہوگیا، مودی سرکار امریکی حکومت سے پاکستان کیخلاف کوئی بھی حمایت لینے میں ناکام دکھائی دیتی ہے۔
گزشتہ روز امریکی محکمہ خارجہ کے ڈپٹی سیکریٹری کرسٹوفر لینڈاؤ سے واشنگٹن میں بھارتی خارجہ سیکریٹری وکرم مسری نے ملاقات کی۔
امریکی محکمہ خارجہ کے بیان کے مطابق ترجمان ٹیمی بروس نے میڈیا بریفنگ میں بتایا کہ ڈپٹی سیکریٹری کرسٹوفر لینڈاؤ نے امریکا اور بھارت کے درمیان قریبی شراکت داری کو ایک بار پھر دہراتے ہوئے کہا کہ یہ شراکت داری 21 ویں صدی کی امریکی خارجہ پالیسی کا ایک اہم جزو ہے۔
انہوں نے دونوں ممالک میں اقتصادی ترقی اور خوشحالی کے فروغ کے لیے منصفانہ اور باہمی تجارتی رسائی کی اہمیت پر زور دیا۔
ڈپٹی سیکریٹری نے ہجرت اور انسداد منشیات کے شعبوں میں بڑھتے ہوئے تعاون کی اہمیت کو بھی اجاگر کیا۔
امریکی محکمہ خارجہ کے ڈپٹی سیکریٹری اور بھارتی خارجہ سیکریٹری نے علاقائی استحکام اور امن کو برقرار رکھنے کے اپنے مشترکہ عزم کا اعادہ بھی کیا۔
یاد رہے کہ پاکستان کے ساتھ حالیہ کشیدگی کے بعد مودی سرکار نے ششی تھرور کی سربراہی میں ایک وفد امریکا روانہ کیا تھا، یہ بھارتی وفد امریکا کے علاوہ دیگر ممالک کے دورے کرکے ’سفارتی تنہائی‘ دور کرنے کی کوشش کر رہا ہے، لیکن کانگریس رہنما ششتی تھرور نے اپنے دورے میں امریکی صدر ٹرمپ پر تنقید کرکے بھارت کو امتحان میں ڈال دیا ہے۔
اسی طرح اب بھارتی بیورو کریسی کے سب سے اہم عہدیدار وکرم مسری امریکا کے دورے میں پاکستان کے خلاف کسی بھی طرح کا بیان دلوانے میں ناکام رہے ہیں۔
امریکا پہنچنے پر وکرم مسری سے ان کے ہم امریکی منصب کے بجائے نائب سیکریٹری نے ملاقات کی، جسے بھارت کی امریکا کے ساتھ سفارتی تعلقات میں کم اہمیت کے طور پر دیکھا جارہا ہے۔