بین الاقوامی

چین کا بھی غزہ میں دیرپا جنگ بندی کے حصول کی ضرورت کا اعادہ


اقوام متحدہ میں چین کے مستقل مندوب فو چھونگ نے فلسطین اسرائیل مسئلے پر سلامتی کونسل کے اجلاس میں تقریر کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ غزہ میں دیرپا جنگ بندی کا حصول اور انسانی بحران کو فوری طور پر کم کرنا ضروری ہے۔
فو چھونگ نے کہا کہ سلامتی کونسل اور اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے فوری طور پر جنگ بندی کا مطالبہ کرنے والی متعدد قراردادیں منظور کی ہیں، لیکن اب تک تنازعہ ختم نہیں ہوا ہے۔ جنگ کو طول دینے سے یرغمالیوں کی رہائی نہیں ہوگی بلکہ اس سے مزید ہلاکتیں اور نفرت پیدا ہوگی۔
فو چھونگ نے کہاکہ چین اس بات کا اعادہ کرتا ہے کہ غزہ میں پائیدار جنگ بندی کے حصول میں کوئی تاخیر نہ کی جائے ، اور اسرائیل کو فوری طور پر تمام فوجی کارروائیاں بند کرنی چاہئیں۔ انسانی بحران کا خاتمہ ناگزیر ہے، اور اسرائیل کو ناکہ بندی کو ختم کرنا ہوگا، انسانی رسد تک رسائی کو مکمل طور پر بحال کرنا ہوگا، اور اقوام متحدہ جیسے بین الاقوامی انسانی ہمدردی کے اداروں کی مدد کی حمایت کرنی ہوگی.
فو چھونگ نے نشاندہی کی کہ غزہ کی پٹی اور دریائے اردن کا مغربی کنارہ فلسطینی ریاست کا اٹوٹ حصہ ہیں، اور بین الاقوامی برادری کو غزہ کی پٹی یا مغربی کنارے کو ضم کرنے کی کوششوں کی سختی سے مخالفت کرنی چاہئے اور غزہ کی پٹی میں لوگوں کی جبری منتقلی کی مخالفت کرنی چاہئے۔ متعلقہ فریقوں پر نمایاں اثر و رسوخ رکھنے والے ملک کی حیثیت سے ، امریکہ کو منصفانہ اور ذمہ دارانہ رویہ برقرار رکھنا چاہئے اور ٹھوس اور زبردست اقدامات کرنے چاہئیں۔ سلامتی کونسل بین الاقوامی امن و سلامتی کو برقرار رکھنے کی بنیادی ذمہ دار ہے، اور چین پائیدار جنگ بندی کو فروغ دینے اور انسانی آفات کو کم کرنے کے لئے ٹھوس اور مؤثر اقدامات کرنے میں سلامتی کونسل کی حمایت کرتا ہے۔

Back to top button

Adblock Detected

Please consider supporting us by disabling your ad blocker