
تل ابیب: اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے ایک ویڈیو تقریر میں کہا کہ اسرائیل جنوبی غزہ میں بڑے پیمانے پر سکیورٹی زون قائم کرے گا، جہاں فلسطینیوں کو سلامتی کی ضمانت دی جائے گی اور انسانی ہمدردی کےامدادی سازوسامان فراہم کئے جائیں گے۔نیتن یاہو نے کہا کہ دوسرے علاقوں میں اسرائیلی فوج حماس کے خلاف کڑائی جاری رکھے گی۔ان کا کہنا تھا کہ قیدیوں کی رہائی کے لیے اسرائیل عاضی طور پر فائر بندی کے لیے تیار ہے۔
اسرائیلی وزیراعظم کے دفتر نے 22 مئی کو جاری کردہ بیان میں کہا کہ نیتن یاہو نے اسی روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ ٹیلی فون پر بات چیت کی۔
فریقین نے غزہ کی صورتحال ، ایران کے جوہری مسئلے اور امریکہ میں اسرائیلی سفارت خانے کے عملے کی ہلاکت پر بات چیت کی۔ بیان میں کہا گیا کہ ٹرمپ نے غزہ کی پٹی میں اسرائیل کے اہداف کی حمایت کا اظہار کیا، جن میں تمام قیدیوں کو رہا کرنا، حماس کا خاتمہ کرنا، "ٹرمپ امن منصوبہ” کو آگے بڑھانا شامل ہیں۔دونوں فریقوں نے ٹیلی فون میں اس بات کو یقینی بنانے کی ضرورت کا اعادہ کیا کہ ایران ایٹمی ہتھیار حاصل نہ کرے۔
اسی روز اسرائیلی وزارت خارجہ نے غیر ممالک کے اپنے تمام سفارتکاروں کو ہدایت دی کہ وہ تاحکم ثانی کسی بھی عوامی تقریب میں شرکت نہ کریں۔یاد رہے کہ 21 مئی کی شام کو امریکہ میں اسرائیلی سفارت خانے کے دو ارکان کو یہودی میوزیم کے قریب گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا، جو وائٹ ہاؤس سے صرف دو کلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔