
بیجنگ: چین کی وزارت تجارت کے ترجمان نے چپ برآمدی کنٹرول کی ایڈجسٹمنٹ کے بارے میں امریکی محکمہ تجارت کے بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ کی طرف سے متعلقہ رہنما خطوط جاری کرنے کے بعد چین نے چین-امریکہ اقتصادی و تجارتی مشاورتی میکانزم کے ذریعے ہر سطح پر امریکہ کے ساتھ بات چیت کی ہے ۔ ترجمان نے کہا کہ امریکہ کے اس عمل نے جنیوا میں چین اور امریکہ کے مابین اعلی سطحی مذاکرات کے اتفاق رائے کو شدید نقصان پہنچایا ہے اور چین نے امریکہ سے اپنی غلطیوں کو درست کرنے کا مطالبہ کیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ امریکہ نے گائیڈ لائنز کی پریس ریلیز کے متعلقہ الفاظ کو ایڈجسٹ کیا ہے لیکن اس سے امتیازی اقدامات اور گائیڈ لائنز کی مارکیٹ کو مسخ کرنے کی نوعیت تبدیل نہیں ہوئی ہے.
ترجمان کا کہنا تھا کہ امریکہ نے بے بنیاد الزامات پر چین کی چپ مصنوعات پر کنٹرول سخت کیا ہے اور یہاں تک کہ چینی کمپنیوں کی جانب سے چین میں چین کی اپنی چپس کے استعمال میں بھی مداخلت کی ہے جو کہ یکطرفہ غنڈہ گردی کی ایک کارروائی ہے اور چین اس کی سختی سے مخالفت کرتا ہے۔ چین کی وزارت تجارت کے ترجمان نےکہا کہ اس طرح کے یکطرفہ اور تحفظ پسندانہ اقدام کا مطلب دوسرے ممالک کو دباؤ میں لانا اور انہیں تنہا کرنے کی کوشش ہے جو بالآخر خود امریکہ کی صنعتی مسابقت کو نقصان پہنچائے گی اور اس کا نتیجہ اپنے آپ کو نقصان پہنچانے کے علاوہ کچھ نہیں ہو گا ۔انہو ں نے کہا کہ چین نے امریکہ پر زور دیا ہے کہ وہ فوری طور پر اپنے غلط اقدامات کو درست کرے اور چین کے خلاف اپنے امتیازی اقدامات بند کرے۔ اگر امریکہ اسی راستے پر چلے گا تو چین اپنے جائز حقوق اور مفادات کے تحفظ کے لیے ٹھوس اقدامات کرے گا۔