
بھارت کی تمام ترکوششیں ناکام ہوگئیں اور عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) سے قرض پروگرام کی قسط کے ایک ارب 2 کروڑ 30 لاکھ ڈالرپاکستان منتقل ہوگئے۔
اسٹیٹ بینک نے آئی ایم ایف سے ایک ارب 2 کروڑ 30 لاکھ ڈالر منتقل ہونے کی تصدیق کردی، یہ رقم اختتام ہفتہ پر زرمبادلہ کے ذخائر میں ظاہر ہوگی۔
واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں 22 اپریل کو مبینہ عسکریت پسندوں کے حملے میں 26 افراد کی ہلاکت کے بعد پاک-بھارت کشیدگی بڑھنے پر بھارت نے پاکستان مخالف دیگر اقدامات کے ساتھ ساتھ آئی ایم ایف سے مطالبہ کیا تھا کہ پاکستان کو قرض پروگرام کی قسط کا اجرا روکا جائے۔
تاہم آئی ایم ایف کے ایگزیکٹیو بورڈ نے گزشتہ ہفتے 9 مئی کو بھارتی مخالفت کے باوجود پاکستان کے لیے ایک ارب ڈالر قسط کی منظوری دی تھی۔
آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ نے پاکستان کے لیے 2.4 ارب ڈالر کی منظوری دینے کا اعلامیہ جاری کیا تھا۔
اعلامیہ کے مطابق موجودہ قرض پروگرام کی دوسری قسط کے لیے ایک ارب ڈالر منظور کرلیے گئے ہیں، موجودہ قرض پروگرام میں پاکستان کے لیے 7 ارب ڈالر میں سے 2.1 ارب ڈالر منظور کیے گئے۔
اعلامیہ میں کہا گیا کہ موسمیاتی تبدیلیوں کے لیے 1.4 ارب ڈالر ملیں گے، جب کہ پاکستان کو اصلاحات پر سختی سے عمل درآمد کرنا ہوگا۔
آئی ایم ایف کی جانب سے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق پاکستان نے معاشی اہداف کے حصول میں شاندار کارکردگی دکھائی، آئندہ مالی سال سے زرعی آمدن پر انکم ٹیکس کی وصولی کو یقینی بنانا ہوگا۔
اعلامیہ میں مزید کہا گیا تھا کہ پاکستان کا بجٹ سرپلس 30 جون تک 2.1 فیصد ہونا چاہیے، رواں مالی سال 30 جون تک پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر 13.9 ارب ڈالر تک پہنچنے کی امید ہے۔