
اسرائیلی وزیر اعظم کے دفتر نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی وفد 13 مئی کو قطر کے دارالحکومت دوحہ روانہ ہوگا، جہاں وہ حماس کے ساتھ غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کے معاہدے پر بالواسطہ مذاکرات کرے گا۔ اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے اسی روز امریکی خصوصی ایلچی برائے مشرق وسطیٰ بریٹ میک گورک سے ملاقات کی، جس میں نیتن یاہو نے زور دے کر کہا کہ مذاکرات صرف ” گولہ باری کے سائے ” میں ہوں گے۔ اسرائیلی میڈیا رپورٹس کے مطابق، اسرائیل اب بھی کسی ایسے معاہدے کی مخالفت کرتا ہے جس میں جنگ کو مستقل طور پر ختم کرنے پر بات چیت کی ضرورت ہو۔
دوسری جانب حماس نے اپنے 11 مئی کے بیان میں کہا تھا کہ وہ حتمی معاہدے تک پہنچنے کے لیے ہر ممکن کوشش کے لیے تیار ہے، جس کا مقصد جنگ بندی، قیدیوں کی رہائی، اور غزہ کی پٹی کے انتظام کے لیے ایک آزاد اور پیشہ ور کمیٹی کا قیام ہے تاکہ خطے میں طویل مدتی امن و استحکام کو یقینی بنایا جا سکے، تعمیر نو کو ممکن بنایا جا سکے اور محاصرے کا خاتمہ کیا جا سکے۔