پاکستانٹاپ سٹوری

پہلگام واقعہ: بھارت نے پاکستان سے درآمدات پر پابندی لگادی

بھارت نے کہا ہے کہ اس نے پاکستان سے یا پاکستان کے ذریعے گزر کر آنے والی اشیا کی درآمد پر پابندی عائد کردی ہے کیونکہ دو ایٹمی طاقتوں کے درمیان سفارتی کشیدگی میں اُس وقت اضافہ ہوا جب مقبوضہ کشمیر میں سیاحوں پر حملہ کیا گیا، جس میں کئی افراد ہلاک ہوئے۔
پہلگام میں 22 اپریل کو ہونے والے سال 2000 کے بعد کے مہلک ترین حملے میں 26 افراد ہلاک ہوئے، جن میں زیادہ تر سیاح تھے۔
اس کے بعد کشیدگی میں اضافہ ہو گیا ہے، پاکستان نے اپنی افواج کو مضبوط کیا اور بھارت کے وزیرِاعظم نریندر مودی نے فوج کو ’آپریشنل آزادی‘ دی ہے۔ اگرچہ پاکستان نے 30 اپریل کو کہا تھا کہ 24 سے 36 گھنٹوں کے اندر بھارتی دراندازی کی توقع ہے، لیکن سفارتی ذرائع سے تنازع کو روکنے کی کوششیں جاری ہیں۔

بھارت کے ڈائریکٹوریٹ جنرل آف فارن ٹریڈ (ڈی جی ایف ٹی) نے ایک نوٹی فکیشن میں کہا کہ یہ پابندی فوری طور پر لاگو ہوگی۔

نوٹی فکیشن میں مزید کہا گیا کہ ’یہ پابندی قومی سلامتی اور عوامی پالیسی کے مفاد میں لگائی گئی ہے۔‘

پہلگام حملے کے بعد ملک کے خلاف بھارت کے متعدد جارحانہ اقدامات کے جواب میں، پاکستان نے جوابی اقدامات کا اعلان کیا جس میں تمام سرحدی تجارت کو روکنا، بھارتی طیاروں کے لیے اپنی فضائی حدود بند کرنا اور بھارتی سفارت کاروں کو بے دخل کرنا شامل ہے۔

تاہم، وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا تھا کہ پاکستان نے یکم مئی کو 150 افغان ٹرکوں کو، جو بھارت کے لیے سامان لے کر پھنسے ہوئے تھے، واہگہ بارڈر عبور کرنے کی اجازت دے دی، جس سے کئی ہفتوں پر محیط رکاوٹ دور ہوئی تھی۔

دونوں ممالک کے درمیان تجارت گزشتہ چند سالوں میں کم ہوئی ہے۔

اگست 2019 میں پاکستان نے پہلے ہی بھارت کے ساتھ اپنے تجارتی تعلقات کو اسرائیل کے درجے تک کم کر دیا تھا، جس کے ساتھ اسلام آباد کے کوئی تجارتی تعلقات نہیں ہیں، یہ اقدام نئی دہلی کے اس فیصلے کے ردعمل میں تھا جس میں اس نے اپنے آئین کے آرٹیکل 370 کو منسوخ کر دیا تھا، جس کے تحت مقبوضہ کشمیر کو خصوصی حیثیت حاصل تھی۔

Back to top button

Adblock Detected

Please consider supporting us by disabling your ad blocker