بین الاقوامی

چینی صدر کا شنگھائی میں مصنوعی ذہانت کی صنعت کا دورہ


شنگھائی (شِنہوا) چین کے صدر شی جن پھنگ نے شنگھائی میں مصنوعی ذہانت کے ایک انکیوبیٹر کا دورہ کیا اور شہر سے کہا کہ وہ مصنوعی ذہانت کی ترقی اور نظم ونسق میں قائدانہ کردار ادا کرے۔
منگل کو ہونے والا یہ معائنہ دورہ چین کی قیادت کی جانب سے مصنوعی ذہانت کے مطالعے کے لئے مختص اجلاس کے 4 دن بعد ہوا ہے جس میں شی نے اس اسٹریٹجک شعبے میں آگے بڑھنے پر زور دیا تھا۔
کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کی مرکزی کمیٹی کے جنرل سیکرٹری اور مرکزی فوجی کمیشن کے چیئرمین شی نے کہا ہے کہ مصنوعی ذہانت (اے آئی) کی ٹیکنالوجی تیزی سے ترقی کر رہی ہے اور ایک دھماکہ خیز ترقی کے مرحلے میں داخل ہو چکی ہے۔
یہ بات انہوں نے شنگھائی فاؤنڈیشن ماڈل انوویشن سینٹر کے دورے کے دوران کہی، جو ایک بڑے ماڈل پر مبنی انکیوبیٹر ہے اور جہاں 100 سے زائد ادارے کام کر رہے ہیں۔
گزشتہ جمعہ کو گروپ مطالعہ اجلاس میں شی نے کہا تھا کہ مصنوعی ذہانت ایک اسٹریٹجک ٹیکنالوجی کی حیثیت سے سائنس و ٹیکنالوجی انقلاب اور صنعتی تبدیلی کے نئے دور کی قیادت کر رہی ہے جس نے لوگوں کے کام کے انداز اور طرز زندگی کو یکسر بدل دیا ہے۔
شی نے اجلاس سے خطاب میں کہا تھا کہ پارٹی کی مرکزی کمیٹی مصنوعی ذہانت کی ترقی کو بہت اہمیت دیتی ہے اور حالیہ برسوں میں اعلیٰ سطح کے ڈیزائن کو بہتر بنا کر عملدرآمد کی کوششوں کو مضبوط کیا گیا ہے۔

Back to top button

Adblock Detected

Please consider supporting us by disabling your ad blocker