
اسرائیلی دفاعی افواج کے چیف آف جنرل اسٹاف ایعل زمیر نے کہا کہ اگر فلسطینی اسلامی مزاحمتی تحریک (حماس) نے بقیہ اسرائیلی قیدیوں کو جلد از جلد رہا نہ کیا تو اسرائیلی فوج فیصلہ کن نتائج حاصل ہونے تک غزہ کی پٹی میں "مزید شدید حملے” کرے گی۔
اسرائیلی فوج کی جانب سے جاری ایک بیان کے مطابق زمیر نے مذکورہ بالا ریمارکس اسی روز اسرائیلی زمینی افواج کے معائنے کے دوران دیے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیلی فوج حماس پر فوجی دباؤ ڈالتی رہے گی اور ضرورت کے مطابق حماس پر اپنا کنٹرول مضبوط کرے گی۔
اسرائیلی پبلک براڈکاسٹنگ کارپوریشن نے 24 تاریخ کو اطلاع دی کہ اسرائیل کی انٹیلی جنس اور خفیہ سروس (موساد) کے سربراہ برنیا اسی دن قطر کے دارالحکومت دوحہ میں قطری وزیر اعظم اور وزیر خارجہ محمد بن عبدالرحمن الثانی سے ملاقات کریں گے اور دونوں فریق قیدیوں کی رہائی اور جنگ بندی معاہدے جیسے امور پر تبادلہ خیال کریں گے۔
غزہ کی پٹی کے شعبہ صحت کے اعدادوشمار کے مطابق، رواں سال 18 مارچ کے بعد سے اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ میں کئی مقامات پر حملوں سے کم از کم 1987 افراد شہیداور 5207 زخمی ہوئے ہیں۔ اسرائیل کے مطابق، حماس نے اس دوران 59 اسرائیلی فوجیوں کو حراست میں لیا ، جن میں سے 35 ہلاک ہو چکے ہیں اور 24 حماس کی قید میں ہیں۔