
واشنگٹن:12 امریکی ریاستوں پر مشتمل ایک اتحاد نے مشترکہ طور پر 23 اپریل کو ٹرمپ انتظامیہ پر ایک مقدمہ دائر کیا ہے جس میں "ریسیپروکل ٹیرف ” پالیسی پر قانون کی خلاف ورزی کا الزام لگایا گیا ہے۔
ایریزونا، کولوراڈو، کنیکٹیکٹ، ڈیلاویئر، الینوائے، مینیسوٹا، نیواڈا، نیو میکسیکو، نیو یارک، اوریگون اور ورمونٹ کے اٹارنی جنرلز نے نیویارک میں امریکی عدالت برائے بین الاقوامی تجارت میں ایک مقدمہ دائر کیا ہے جس میں عدالت سے مطالبہ کیا گیا کہ "ریسیپروکل ٹیرف” کو غیر قانونی قرار دیا جائے اور اس پر عمل درآمد کو روکا جائے۔
مقدمے میں کہا گیا ہے کہ امریکی آئین کے تحت ٹیرف طے کرنے کا اختیار کانگریس کے پاس ہے اور صدر صرف بیرون ملک سے ‘غیر معمولی خطرات کے پیش نظرہی ہنگامی قوانین کا اطلاق کر سکتے ہیں۔مقدمےمیں یہ موقف اختیار کیا گیا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ نے امریکہ میں داخل ہونے والی اشیاء پر بھاری اور مسلسل بدلتے ہوئے محصولات عائد کرکے آئینی حکم نامے کی خلاف ورزی کی ہے، جس سے امریکی معیشت افراتفری کا شکار ہوئی ہے ۔
نیو یارک اسٹیٹ کی اٹارنی جنرل لیٹیٹیا جیمز کے دفتر سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ” حکومت کا ایگزیکٹو آرڈرز، سوشل میڈیا پوسٹس اور دیگر ذر ائع سے ٹیرف عائد کرنا قانون کی خلاف ورزی ہے۔ ”