
روسی صدر ولادیمیر پوتن نے گزشتہ روز حکم دیا کہ روسی فوج ایسٹر کے موقع پر 30 گھنٹے کے لیے عارضی طور پر جنگ بندی کر دے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ روس کو امید ہے کہ یوکرین روس کی طرح جنگ بندی پر عمل کر ے گا ۔ روسی صدر نے کہا کہ روسی افواج کو "جنگ بندی کی ممکنہ خلاف ورزیوں، اشتعال انگیزیوں اور دشمن کی طرف سے کسی بھی جارحانہ کارروائی کو پسپا کرنے کے لیے تیار رہنا چاہیے”۔دوسری جانب یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے جنگ بندی کو ایسٹر کے بعد تک بڑھانے کی تجویز پیش کرتے ہوئے کہا کہ حقیقی اعتماد پیدا کرنے کے لیے 30 گھنٹے کافی نہیں ہیں۔
پوتن کا کہنا تھا کہ روس کا یہ عمل جنگ بندی میں یوکرین کے اخلاص، جنگ بندی کی پاسداری ، امن مذاکرات میں شرکت اور اس بحران کی ابتدائی وجوہات کو ختم کرنے میں یوکرین کی رضامندی اور صلاحیت کا امتحان ہے ۔ انہوں نے کہا کہ میدان جنگ کی صورتحال روسی فوج کے لیے سازگار سمت میں ہے اور روسی فوج اعتماد کے ساتھ قدم بہ قدم آگے بڑھ رہی ہے۔