
بیجنگ:چینی صدر شی جن پھنگ نے ملائیشیا کا سرکاری دورہ مکمل کیا۔اس موقع پر چین اور ملائیشیا کے درمیان مشترکہ بیان جاری کیا گیا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ دورے کے دوران چینی صدر شی جن پھنگ نےملائیشیا کے سپریم ہیڈ آف اسٹیٹ ابراہیم اور وزیر اعظم انور ابراہیم کے ساتھ بات چیت کی۔ فریقین نے چین ملائیشیا دوطرفہ تعلقات اور مشترکہ تشویش کے بین الاقوامی اور علاقائی امور پر وسیع اتفاق رائے کیا اور اعلی ٰ معیار کی اسٹرٹیجک اہمیت کے حامل چین ملائیشیا ہم نصیب معاشرے کی تعمیر پر اتفاق کیا جو گلوبل ساؤتھ میں یکجہتی اور تعاون کو فروغ دینے کے لیے انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ ملائیشیا اس بات کا اعادہ کرتا ہے کہ وہ ایک چین پالیسی پر سختی سےعمل پیرا ہےگا ، چین کی قومی وحدت کی حمایت کرتا ہے اور کسی بھی "تائیوان کی علیحدگی” کی حمایت نہیں کرتا۔
مشترکہ بیان میں نشاندہی کی گئی ہے کہ چین اور ملائیشیا من مانے طور پر محصولات عائد کرنے جیسی ڈبلیو ٹی او کے قوانین کی خلاف ورزی کرنے والی یکطرفہ تجارتی پابندیوں کی مخالفت کرنے کے لئے مل کر کام کریں گے اور ترقی پذیر ممبروں کے جائز حقوق و مفادات کے مشترکہ دفاع کے لئے تعاون کو مضبوط بنائیں گے۔ فریقین نے مشترکہ طور پر ایک محفوظ اور مستحکم صنعتی اور سپلائی چین کی تعمیر اور اس کے تعاون کو مضبوط بنانے کو فروغ دینے پر اتفاق کیا۔دونوں ممالک نے خارجہ امور اور قومی دفاع کے لئے "2 +2” ڈائیلاگ میکانزم قائم کرنے اور اعلی سطح کے اسٹریٹجک مواصلاتی چینلز اور سیاسی اور سیکیورٹی تعاون کے پلیٹ فارمز کو مزید وسعت دینے پر اتفاق کیا۔ چین ملائیشیا کی جانب سے چین کو برآمدات میں اضافے اور برکس پارٹنر کی حیثیت سے ملائیشیا کی رکنیت کا خیرمقدم کرتا ہے۔ فریقین نے بحیرہ جنوبی چین میں امن، سلامتی اور استحکام برقرار رکھنے کی اہمیت پر زور دیا اور دوستانہ مشاورت اور مذاکرات کے ذریعے تنازعات کو پرامن طریقے سے حل کرنے پر اتفاق کیا۔ فریقین کا مشترکہ ماننا ہے کہ اس معاملے میں غیروابستہ فریقوں کی مداخلت نقصان دہ ثابت ہوسکتی ہے۔