بین الاقوامی

متعدد عالمی ادارے چین کی معاشی ترقی کے بارے میں پرامید

بیجنگ:رواں سال کی پہلی سہ ماہی میں چین کی جی ڈی پی میں سال بہ سال پانچ اعشاریہ چار فیصد اضافہ ہوا، جو متعدد بین الاقوامی سرمایہ کاری بینکوں اور مالیاتی اداروں کی توقعات سے تجاوز کرگیا ہے۔متعدد نامور بین الاقومی سرمایہ کاری اداروں کا خیال ہے کہ امریکہ کی ٹیرف پالیسی کے عالمی معیشت کی بحالی پر منفی اثرات ڈالنے کے پیش نظر عالمی صنعتی چین میں چین کا مرکزی کردار ناقابل تلافی ہے۔ان کے اندازے کے مطابق رواں سال چین کی معشیت مستحکم طور پر آگے بڑھے گی۔

انویسکو ایشیا پیسفک کے گلوبل مارکیٹ اسٹریٹجسٹ چاؤ یاؤ ٹھنگ نے کہا کہ پہلی سہ ماہی میں چین کی برآمدات اور صنعتی مینوفیکچرنگ کے شعبے میں عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کیا گیا ، بنیادی تنصیبات کے لیے سرمایہ کاری بھی مستحکم رہی اور سب سے اہم بات یہ ہے کہ کھپت مستحکم ہو رہی ہے۔ رواں سال چین کی معیشت میں مزید بہتری کی امید ہے۔رواں سال کی پہلی سہ ماہی میں خدماتی کھپت میں تیز ترقی کے رحجان کے حوالے سے بارکلیز بینک کا کہنا تھا کہ وہ کھپت کی حوصلہ افزائی کے لئے چین کی بڑھتی ہوئی پالیسیوں کے پیکیج کے اثرات کے بارے میں پرامید ہے اور توقع ہے کہ کھپت چین کی مجموعی اقتصادی ترقی میں مزید زیادہ حصہ ڈالےگی۔مورگن اسٹینلے چائنا کے چیف اکانومسٹ نے کہا کہ چین عالمی صنعتی چین کوآرڈینیشن نیٹ ورک کا مرکز ہے، اور یہ بہت سی اہم صنعتوں میں ناقابل تلافی ہے۔لہذا ،یہ امریکی ٹیرف پالیسی کی وجہ سے پیدا ہونے والی بہت سی غیر یقینی صورتحال سے بہتر طور پر نمٹ سکتا ہے۔

Back to top button

Adblock Detected

Please consider supporting us by disabling your ad blocker