
حالیہ دنوں امریکی حکومت کی جارحانہ ٹیرف پالیسی نے جرمن میڈیا اور سیاسی و کاروباری حلقوں میں شدید تنقید کو جنم دیا ہے، جرمن اخبار شاؤ” نے کہا کہ ٹرمپ انتظامیہ ٹیرف کو ایک قسم کے "مذاکراتی آلے” کے طور پر استعمال کر رہی ہے، جو نہ صرف امریکی معیشت کو کساد بازاری کے دہانے پر لے گئی ہے بلکہ دنیا میں امریکہ کے لیے "بھروسے کے بحران” کا باعث بھی بنی ہے۔
جرمن اخبار "ہینڈلز بلٹ” نے اس سے بھی آگے بڑھ کر کہا کہ "تحفظ پسندانہ تجارتی پالیسی کا انتخاب ایک مضحکہ خیز عمل ہے”۔
جرمن ماہرین معیشت کا کہنا ہے کہ امریکی حکومت کی ٹیرف پالیسی روایتی ٹرانس اٹلانٹک پارٹنرشپ کو سخت آزمائش میں ڈال رہی ہے اور خود امریکا کو بھی نقصان پہنچا رہی ہے۔ بین الاقوامی برادری کے لیے خوشحالی اور استحکام کا صحیح راستہ صرف مکالمہ ، تعاون پر قائم رہنا اور آزاد تجارت کے اصولوں کا دفاع کرنا ہے۔