بین الاقوامیتازہ ترین

عالمی برادری کی جانب سے ٹرمپ کی نئی آٹو ٹیرف پالیسی کی مخالفت


امریکہ کی جانب سے تمام درآمدی گاڑیوں پر 25 فیصد ٹیرف عائد کرنے کے اعلان کے جواب میں کینیڈا، جاپان، برازیل، میکسیکو اور یورپی یونین سمیت عالمی برادری نے فوری طور پر مخالفت کا اظہار کیا ہے۔
کینیڈین وزیر اعظم مارک کارنی نے کہا ہے کہ امریکی محصولات کینیڈا کی آٹو انڈسٹری پر براہ راست حملہ ہیں۔ انہوں نے امریکی محصولات کے خطرے سے دوچار کینیڈین آٹو انڈسٹری کے تحفظ کے لیے 2 ارب کینیڈین ڈالر (تقریباً1.4 ارب امریکی ڈالر) کا "اسٹریٹجک رسپانس فنڈ” قائم کرنے کا وعدہ بھی کیا ہے۔ جاپان کے وزیر اعظم شگیرو ایشیبا اور برازیل کے صدر لوئیز اناسیو لولا دا سلوا نے ٹوکیو میں بات چیت میں باہمی تعاون کو بڑھا کر امریکا کی تجارتی تحفظ پسندی کے خطرے کا مشترکہ سامنا کرنے کا فیصلہ کیا۔برازیل کے صدر لولا دا سلوا کا کہنا تھا کہ امریکی محصولات عالمی تجارت میں رکاوٹ کھڑی کرتے ہیں اور اس طرح کی تحفظ پسندی دنیا کے کسی بھی ملک کی مدد نہیں کرتی۔ جرمنی کے تمام حلقوں سے وابستہ افراد نے بھی امریکی آٹو ٹیرف پالیسی کی سختی سے مخالفت اور تشویش کا اظہار کیا ہے اور وہ یورپی یونین سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ سخت جوابی اقدامات کرے۔ یورپی یونین کا کہنا تھا کہ امریکہ کی نئی ٹیرف پالیسی دوسروں بلکہ خود امریکہ کے لیے بھی نقصان دہ ہے، جس پر یورپی یونین کو شدید افسوس ہے اور وہ اپنے مفادات کے تحفظ کے لیے جوابی اقدامات اٹھائے گا۔

ادھر یورپی آٹوموبائل سپلائرز ایسوسی ایشن نے 27 تاریخ کو کہا کہ تحفظ پسند محصولات امریکہ اور یورپ کے درمیان طویل مدتی شراکت داری کو کمزور کرسکتے ہیں۔ یورپین ایسوسی ایشن آف آٹوموبائل مینوفیکچررز کا کہنا ہے کہ محصولات سے نہ صرف امریکی درآمدات متاثر ہوں گی بلکہ امریکی صارفین ان کی قیمت بھی ادا کر سکتے ہیں۔ امریکی اینڈرسن اکنامکس گروپ کے اندازے کے مطابق امریکا کی جانب سےعائد نئے محصولات کی وجہ سےآٹوموبائل کے کچھ ماڈلز کی قیمت میں 2،000 امریکی ڈالر سے 12،000 ڈالر کا اضافہ ہوگا۔

Back to top button

Adblock Detected

Please consider supporting us by disabling your ad blocker