
بیجنگ:امریکہ میں ” تائوان کے نمائندے” نے حال ہی میں ایک انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ مین لینڈ کے دفاعی امور پر تائیوان اور امریکہ مسلسل اس بات پر بحث کر رہے ہیں کہ تائیوان کون سے امریکی ساختہ ہتھیار خریدے ، اور یہ کہ تائیوان اپنے فوجی ذخائر اور خوراک کی فراہمی کو بہتر بنا رہا ہے۔
چینی ریاستی کونسل کے تائیوان امور کے دفتر کے ترجمان چھن بین ہوا نے ایک باقاعدہ پریس کانفرنس میں اس حوالے سے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ہم امریکہ اور تائیوان کے درمیان کسی بھی قسم کے فوجی تعلقات کی سختی سے مخالفت کرتے ہیں اور امریکہ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ تائیوان کو مسلح کرنا بند کرے۔ ڈیموکریٹک پروگریسو پارٹی حکومت سختی سے "تائیوان کی علیحدگی ” کے موقف پر قائم ہے، اور بیرونی ممالک پر انحصار اور طاقت کا استعمال کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ عوام کی محنت کی کمائی کو برباد کرتے ہوئے امریکہ سے ہتھیار خریدنے کے ساتھ ساتھ تباہی بھی لائی جا رہی ہے۔ ہم ڈیموکریٹک پروگریسو پارٹی حکومت کو متنبہ کرتے ہیں کہ چاہے وہ بیرونی طاقتوں سے کتنے ہی ہتھیار خرید لیں، وہ تائیوان کے معاملے کو حل کرنے اور قومی وحدت کے حصول کے لیے ہمارے پختہ عزم کو متزلزل نہیں کر سکتے۔ نہ ہی وہ "تائیوان کی علیحدگی ” کے منصوبے کو مکمل کر سکتے ہیں، اور نہ ہی قومی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی حفاظت کی ہماری طاقتور صلاحیت کے خلاف مزاحمت کر سکتے ہیں۔