بین الاقوامی

چین کی جانب سے ایک بار پھر عالمی برادری سے فلسطین-اسرائیل مسئلے پر "دو ریاستی حل” کو فروغ دینے کی اپیل

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے ایک ہفتے میں تیسری بار فلسطین-اسرائیل مسئلے پر ایک کھلا اجلاس منعقد کیا۔ اجلاس میں کئی ممالک کے نمائندوں نے اسرائیل کی طرف سے غزہ میں انسانی امداد کے داخلے پر پابندیوں کی مذمت کی اور اسرائیل سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنی فوجی کارروائیاں بند کرے۔ چینی نمائندے نے ایک بار پھر عالمی برادری سے "دو ریاستی حل” کے سیاسی عمل کو آگے بڑھانے کا مطالبہ کیا اور غزہ کے باشندوں کی جبری نقل مکانی اور غزہ یا دریائے اردن کےمغربی کنارے کے علاقے کے الحاق کی کسی بھی کوشش کی مخالفت کی۔

اقوام متحدہ میں چین کے مستقل مندوب فو چھونگ نے کہا کہ چین فلسطین اور اسرائیل کی صورت حال پر گہری تشویش رکھتا ہے اور اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس کے موقف کی حمایت کرتا ہے۔ انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ غزہ میں لڑائی دوبارہ شروع ہونے سے بین الاقوامی برادری میں تشویش لاحق ہوئی ہے اور اسرائیل کی فوجی کارروائیوں اور ناکہ بندی نے انسانی تباہی کو مزید بڑھا دیا ہے۔ چین کا خیال ہے کہ لڑائی دوبارہ شروع کرنے سے یرغمالیوں کا مسئلہ حل نہیں ہوگا اور صرف دیرپا جنگ بندی ہی امن کا راستہ ہے۔ چین اسرائیل پر زور دیتا ہے کہ وہ فوری طور پر فوجی کارروائیاں بند کرے، ناکہ بندی ختم کرے اور تین مرحلوں پر مشتمل جنگ بندی معاہدے پر عمل درآمد کو فروغ دے۔

Back to top button

Adblock Detected

Please consider supporting us by disabling your ad blocker