
اقوام متحدہ کمیشن برائے حیثیت نسواں کا 69واں اجلاس گزشتہ روز نیویارک میں اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹرز میں ہوا۔ بیجنگ ورلڈ ویمن کانفرنس کی 30ویں سالگرہ کے موقع پر، اس اجلاس میں بیجنگ اعلامیہ اور ایکشن پلان کے نفاذ کی پیشرفت کا جائزہ لیا جائے گا۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے افتتاحی خطاب میں کہا کہ ایک ایسے وقت میں جب خواتین کے حقوق کو بحران کا سامنا ہے، ہمیں بیجنگ اعلامیہ کے گرد متحد ہو کر ایکشن پلان کو نئی توانائی کے ساتھ نافذ کرنا ہوگا، اور دنیا کی ہر خاتون و لڑکی کے لیے حقوق، مساوات اور بااختیار بنانے کے وعدے پر مضبوطی سے قائم رہنا ہوگا۔
79ویں اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے صدر فلیمون یانگ نے زور دیتے ہوئے کہا کہ اگرچہ بیجنگ اعلامیہ کے 30 سال بعد خواتین کے حقوق پر کچھ پیش رفت ہوئی ہے لیکن صنفی مساوات کے حصول میں نظامی رکاوٹیں موجود ہیں۔ انہوں نے بین الاقوامی برادری سے بیجنگ وعدوں کی مکمل تکمیل اور ایک ایسی دنیا کی تعمیر کا مطالبہ کیا جہاں تمام خواتین و لڑکیوں کو یکساں مواقع میسر ہوں۔
اقوام متحدہ کمیشن برائے حیثیت نسواں سالانہ بنیادوں پر اجلاس منعقد کرتا ہے جس کا مقصد عالمی سطح پر صنفی مساوات کو تیزتر طریقے سے حاصل کرنا ہے۔ یہ موجودہ اجلاس 21 مارچ تک جاری رہے گا۔