بین الاقوامیٹاپ سٹوری

مارک کارنے کینیڈا کے نئے وزیراعظم منتخب، پہلی ہی تقریر میں ٹرمپ کو بڑا پیغام دیدیا

کینیڈا اور برطانیہ کے مرکزی بینکوں کے سابق سربراہ مارک کارنے کینیڈا کے نئے وزیراعظم منتخب ہوگئے۔

کینیڈا کی حکمران جماعت نے مارک کارنے کو نیا رہنما منتخب کر لیا، کارنے جلد وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کی جگہ لیں گے۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق مارک کارنے نے لبرل پارٹی کی قیادت کی دوڑ میں بھاری اکثریت سے کامیابی حاصل کی جس میں انہوں نے 85 فیصد سے زائد ووٹ حاصل کیے اور تمام 343 نشستیں حاصل کرلیں۔ اتوار کے روز ہونے والی رائے شماری کے بعد مارک کارنے لبرل پارٹی کے سربراہ منتخب ہوئے۔
وہ کینیڈا کے موجودہ وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کی جگہ لبرل پارٹی کی قیادت بھی سنبھالیں گے۔
رپورٹ کے مطابق اتوار کے روز دوران تقریر کینیڈا کے نو منتخب وزیراعظم نے اپنی عوام کو متنبہ کیا کہ کینیڈا پر مشکل وقت آنے والا ہے، انہوں نے دے الفاظ میں امریکہ کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ یہ مشکل وقت ایک ایسے ملک کی وجہ سے آرہا ہے جس پر اب بھروسہ نہیں کیا جا سکتا۔
تقریر میں مارک کارنے ٹرمپ کا نام لیے بغیر انہیں نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ کوئی ہے جو ہماری معیشت کو نقصان پہنچانے کی کوشش کر رہا ہے، وہ کینیڈا کے کارکنوں، خاندانوں اور کاروبار کو نقصان پہنچانے کی کوشش کر رہے ہیں اور کینیڈین انہیں کامیاب نہیں ہونے دے سکتے۔
مارک کارنے نے امریکہ کو پیغام دیتے ہوئے کہا کہ میری حکومت اس وقت تک محصولات کو برقرار رکھے گی جب تک کہ امریکی ہمیں عزت دینا شروع نہیں کر دیتے۔
تاہم کارنے کی جانب سے وزیرِ اعظم کے عہدے کا حلف اٹھانے سے قبل جسٹن ٹروڈو کو اپنے عہدے سے باضابطہ طور پر استعفیٰ دینا ہو گا۔
ٹروڈو کے استعفے کے بعد کینیڈا کے گورنر جنرل کارنے سے وزیرِ اعظم کے عہدے کا حلف لیں گے اور انھیں حکومت قائم کرنے کا کہیں گے۔
تاہم 20 اکتوبر سے قبل کینیڈا میں عام انتخابات کروانے ضروری ہیں۔ اس لیے توقع نہیں کی جارہی کہ نیا وزیر اعظم زیادہ دیر تک اس عہدے پر فائز رہے گا۔
واضح رہے کہ امریکہ نے محصولات کے جواب میں کینیڈا کے موجودہ وزیرِ اعظم ٹرودو نے بھی 108 ارب ڈالرز کی امریکی مصنوعات پر 25 فیصد ٹیرف عائد کیا تھا۔

ٹروڈو نے الزام لگایا تھا کہ ٹرمپ کا محصولات عائد کرنے کا مقصد کینیڈا کی معیشت کو تباہ کرنا ہے تاکہ امریکہ کے لیے کینیڈا کو اپنی 51ویں ریاست بنانے کی راہ ہموار کی جا سکے۔ انھوں نے آخری دم تک مقابلہ کرنے کا اعلان کیا تھا۔

Back to top button

Adblock Detected

Please consider supporting us by disabling your ad blocker