
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کیے، جس میں امریکہ میں درآمد ہونے والے تمام اسٹیل اور ایلومینیم پر25 فیصد ٹیرف لگانے کا اعلان کیا گیا۔اس کے علاوہ تازہ ترین اقدامات کچھ تجارتی شراکت داروں کے لیے اسٹیل اور ایلومینیم پر ڈیوٹی فری کوٹہ اور استثنیٰ کی پالیسیوں کو بھی منسوخ کرتے ہیں۔ وائٹ ہاؤس حکام کا کہنا ہے کہ امریکہ کی جانب سے اسٹیل اور ایلومینیم پر 25 فیصد ٹیرف 4 مارچ سے لاگو ہو گا۔
اس کے جواب میں متعدد یورپی ممالک نے ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ فرانسیسی وزیر خارجہ جین نول باروٹ نے کہا کہ یورپی یونین امریکہ کی جانب سے کسی بھی اضافی ٹیرف کے خلاف جوابی کارروائی کرے گی اور "اپنے مفادات کا دفاع کرنے سے دریغ نہیں کرے گی”۔ ہسپانوی وزیر خارجہ الواریز نے کہا کہ یورپی یونین کسی بھی ممکنہ صورتحال کا جواب دے گی اور یورپی یونین کی سنگل مارکیٹ کے مفادات کا دفاع کرے گی۔ جرمن وائس چانسلر اور وزیر اقتصادیات رابرٹ ہیبیک نے بھی ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ یورپ یکطرفہ تجارتی پابندیوں کا "متحد اور مضبوط انداز میں” جواب دے گا۔ بیان میں زور دیا گیا کہ طویل مدت میں، ٹیرف کی اس جنگ میں سب کی ہار ہو گی۔