بین الاقوامی

چین کا نئی توانائی بجلی کی قیمتوں میں مارکیٹ اصلاحات پر زور

بیجنگ(شِنہوا)چینی اداروں نے اعلان کیا ہے کہ نئی توانائی سے پیدا ہونے والی آن گرڈ بجلی کی قیمتوں کا تعین مارکیٹ کے ذریعہ کیا جائے گا کیونکہ ملک نئی توانائی بجلی کی قیمتوں کے بارے میں مارکیٹ اصلاحات کو آگے بڑھا رہا ہے۔
قومی توانائی و اصلاحات کمیشن اور قومی توانائی انتظامیہ کی جانب سے جاری نوٹس کے مطابق نئی توانائی جیسے ہوا اور شمسی توانائی سے پیدا ہونے والی تمام آن گرڈ بجلی طے شدہ قیمتوں کے مطابق بجلی کے نظام میں شامل ہوگی۔
دونوں اداروں نے شِنہوا کو بتایا کہ بڑے پیمانے پر ترقی کے ساتھ آن گرڈ نئی توانائی بجلی کے لئے طے شدہ قیمتیں مارکیٹ کی رسد اور طلب کی مکمل عکاسی نہیں کرسکتیں اور نہ ہی یہ توانائی کے نظام کی نگرانی میں اپنی ذمہ داری پوری کرتی ہیں۔ دونوں اداروں نے مارکیٹ میکانزم سے فائدہ اٹھانے اور اس شعبے کی اعلیٰ معیار کی ترقی کو فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
دستاویز کے مطابق پائیدار نئی توانائی کی ترقی کی حمایت کے لئے قیمتوں کے تصفیے کا طریقہ کار قائم کیا جائے گا اور نئے اور موجودہ منصوبوں کے لئے مختلف قیمتوں کے طریقوں کو اپنایا جائے گا۔
اس سال یکم جون یا اس کے بعد کام شروع کرنے والے منصوبے جزوی طور پر نئے طریقہ کار کے تحت بجلی فروخت کریں گے جس کی قیمتیں مارکیٹ پر مبنی بولی کے ذریعہ طے کردہ نرخوں کے ساتھ مسابقت رکھیں گی تاکہ انہیں تجارت میں آمدنی کے اتار چڑھاؤ سے بچنے میں مدد ملے۔
یکم جون سے پہلے فعال ہونے والے منصوبوں کے لئے نئے طریقہ کار کے تحت شامل ہونے والی بجلی کی قیمتوں اور حجم کو موجودہ پالیسیوں کے ساتھ مناسب طریقے سے ہم آہنگ کیا جائے گا۔
چین نے نئی توانائی کی ترقی پر بہت زور دیا ہے۔ 2024 کے اختتام تک نئی توانائی کی پیداوار کی اس کی نصب شدہ صلاحیت تقریباً 1.41 ارب کلوواٹ تک پہنچ گئی ہے جو ملک کی کل توانائی پیداوار کے 40 فیصد سے زیادہ ہے اوریہ کوئلے سے چلنے والے پلانٹس کی نصب شدہ صلاحیت سے زیادہ ہے۔

Back to top button

Adblock Detected

Please consider supporting us by disabling your ad blocker