بین الاقوامی

چین نے شدید سردی کی لہر کے پیش نظر متعدد اقدامات کرلئے


بیجنگ(شِنہوا)چین میں مقامی حکام نے عوامی تحفظ اور روزمرہ کے استعمال کی اشیاء کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لئے فوری اقدامات کئے ہیں کیونکہ چین کا ایک بڑا حصہ سردی کی لہر کی زد میں ہے جبکہ وسطی اور مشرقی علاقے موسم کے کم ترین درجہ حرارت کے قریب ہیں۔


قومی موسمیاتی مرکز نے سردی کی لہر کے لئے بلیو الرٹ کی تجدید کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ چین بھر میں سردی کی لہر پھیلنے کا امکان ہے جس سے شمال مغربی اور شمالی علاقوں کے کچھ حصوں، ہوانگ ہوائی خطے (بشمول ہینان ، آنہوئی ، جیانگسو اور شان ڈونگ)، جنوبی خطے کے بیشتر حصوں ، چھنگھائی -شی زانگ سطح مرتفع اور مغربی سیچھوان سطح مرتفع میں درجہ حرارت میں کمی واقع ہوگی۔ بعض علاقوں میں درجہ حرارت میں 10 ڈگری سینٹی گریڈ سے زیادہ کی کمی ہوسکتی ہے۔
مشرقی چین کے صوبہ شان ڈونگ میں سردی کی لہر کے ساتھ ہی درجہ حرارت میں کمی واقع ہوئی ہے۔

مقامی حکام نے بجلی کی فراہمی کو یقینی بنانے اور زرعی پیداوار کے تحفظ سمیت اقدامات کئے ہیں۔
صبح سویرے شان ڈونگ کے دارالحکومت جِنان میں ایک بجلی گھر کے ڈائریکٹر وو بن بن اور ان کی ٹیم نے برف سے پیدا ہونے والے مسائل سے نمٹنے کے لئے 10 کے وی پاور لائن کادورہ کیا۔


پہاڑوں اور جنگلوں سے گزرتے ہوئے انہوں نے ہر کھمبے، ٹاور اور بجلی کی لائنوں کا احتیاط سے معائنہ کیا۔
تازہ ترین سردی نے شان ڈونگ کی زرعی پیداوار کو بھی متاثر کیا ہے۔ سبزیوں کی پیداوار کے ایک بڑے مرکز شوگوانگ میں مقامی زرعی ماہرین کھیتوں اور گرین ہاؤسز کے اندر تکنیکی رہنمائی فراہم کر رہے ہیں۔
شوگوانگ میں 6لاکھ مو (تقریباً 40ہزار ہیکٹر) رقبے پر سبزی کاشت کی جاتی ہے جس کی سالانہ پیداوار 45لاکھ ٹن ہے۔
گزشتہ روز بیجنگ میں موسم سرما کے آغاز کے بعد سے اب تک کی شدید ترین سردی کی لہر کا سامنا کرنا پڑا۔
بیجنگ کے ٹرانسپورٹ کے شعبے نے تیز ہواؤں اور کم درجہ حرارت کے باعث محفوظ سفر کو یقینی بنانے کے لئے اقدامات پر عملدرآمد کیا ہے۔
چین کے جنوب مغربی صوبے گوئی ژو میں نقل و حمل کے حکام نے ممکنہ برف باری سے نمٹنے کے لئے مختلف اقدامات کئے ہیں۔
برف باری کے باعث جمعہ کی صبح 7 بجے تک صوبے بھر میں ایکسپریس وے اور قومی و صوبائی سڑکوں کے 13 حصے عارضی طور پر جبکہ 12 ٹول سٹیشن مکمل بند کئے گئے۔
ہفتے کے آخر تک سردی کی لہر کے اثر میں کمی کی توقع ظاہر کی گئی ہے۔

Back to top button

Adblock Detected

Please consider supporting us by disabling your ad blocker